بالی ووڈ اداکارہ رانی مکھرجی نے دیپیکا پڈوکون کے ایک مطالبے کی حمایت کر دی اور اس حوالے سے اپنی رائے کا بھی اظہار کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رانی مکھرجی نے دیپیکا کے 8 گھنٹے کی شفٹ کے حوالے سے لچکدار کام کے اوقات کے مطالبے پر رائے دی ہے اور ایک نئی ماں بننے والی اداکارہ خاتون کی مشکلات پر روشنی ڈالی۔
رانی مکھرجی کو حال ہی میں نیشنل فلم ایوارڈز میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ ملا ہے، جس کے بعد انہوں نے فلم انڈسٹری میں زچگی کے بعد خواتین کو درپیش چیلنجز پر بات کی ہے۔
انہوں نے نوٹ کیا ہے کہ فلم انڈسٹری میں خواتین پر دباؤ اپنے مرد ہم منصبوں سے نمایاں طور پر مختلف رہتا ہے جس کی وجہ سے ان کے کام کے اوقات میں لچک ضروری ہے۔
واضح رہے کہ فلم انڈسٹری میں دیپیکا پڈوکون کی مبینہ طور پر 8 گھنٹے کے کام کے حوالے سے مطالبے پر بحث جاری ہے جس کی وجہ سے انہیں سندیپ ریڈی وانگا کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم اسپرٹ سے باہر ہونا پڑا تھا جس میں پربھاس نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
اب اداکارہ رانی مکھرجی نے اپنے کیریئر اور زچگی میں توازن برقرار رکھنے کے اپنے تجربے کے حوالے سے نقطۂ نظر پیش کیا ہے۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو میں رانی مکھر جی نے اپنی 2018ء کی فلم ہچکی کی شوٹنگ کے ایام کو یاد کیا ہے جب ان کی صاحبزادی ادیرا صرف 14 ماہ کی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں اس دوران بیٹی ادیرا کی فیڈنگ کر رہی تھی، اور صبح سویرے شہر کے ایک کالج میں شوٹ کے لیے گھر سے نکلنا پڑتا تھا، جوہو میں میرے گھر سے شوٹ کے مقام تک ٹریفک کی وجہ سے تقریباً 2 گھنٹے لگتے تھے، مجھے صبح ساڑھے 6 بجے نکلنا ہوتا تھا، میرا پہلا شاٹ صبح 8 بجے ہوتا تھا اور میں ساڑھے 12 یا 1 بجے تک کام ختم کر لیتی تھی۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ میری ٹیم اور ڈائریکٹر بہت منظم تھے اور میں ٹریفک خراب ہونے سے پہلے شام 3 بجے تک گھر پہنچ جاتی تھی، اس طرح ان دنوں میں نے وہ فلم مکمل کی۔
انہوں نے زور دیا کہ فلم انڈسٹری میں لچکدار کام کے اوقات کے بارے میں بات چیت نئی نہیں ہے بلکہ آج اس صورتحال کو عوامی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔
رانی نے انڈسٹری میں خواتین کو درپیش دہرے معیار پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ خواتین اداکاراؤں کو اکثر زچگی کے بعد اپنے کیریئر کو روکنا یا اس کے مطابق ڈھالنا پڑتا ہے، جبکہ ان کے مرد ہم منصبوں کو شاذ و نادر ہی اسی طرح کی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فلم پروڈیوسر کم ٹائم پر راضی ہوتا ہے، تو آپ پروجیکٹ کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں، اگر نہیں تو آپ اس سے دستبردار ہو جاتے ہیں، یہ ایک باہمی انتخاب ہے جس میں کچھ بھی زبردستی نہیں ہے، مردوں کو جسمانی تبدیلی سے گزرنا نہیں پڑتا، جبکہ خواتین ماں بننے کے بعد جسمانی اور جذباتی دونوں تبدیلیوں سے گزرتی ہیں تاہم میں ایک عورت ہونے پر بہت خوش ہوں۔
رانی مکھرجی نے حال ہی میں مسز چٹرجی بمقابلہ ناروے میں اپنی اداکاری کے لیے 71ویں نیشنل فلم ایوارڈز میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
یہ فلم ساگریکا چکرورتی کی حقیقی زندگی کی کہانی پر مبنی ہے جو بطور ماں جذباتی اور قانونی جنگ کی پیروی کرتی ہے تاکہ اپنے بچوں کو نارویجن دیکھ بھال کے نظام فوسٹر کیئر سسٹم سے واپس حاصل کر سکے۔