نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو لوگ رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں انہیں گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق رات کی شفٹ میں ڈیسک جاب کرنے والوں میں گردے کی پتھری ہونے کا خطرہ 15 فیصد سے 22 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
برطانیہ کی نیشنل کڈنی فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ گردے کی پتھری سخت اشیاء ہوتی ہیں جو پیشاب میں موجود کیمیکلز سے اعضاء کے اندر بنتی ہیں، یہ پتھری گردے کے اندر اور پیشاب کے دوران جسم سے باہر نکلتے وقت درد کا باعث بن سکتی ہے۔
روچیسٹر، مینیسوٹا میں میو کلینک کے نیفرولوجسٹ ڈاکٹر فیلکس ناؤف کے مطابق گردے کی پتھری خاموش ہو سکتی ہے یا شدید پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر ایسا درد جو اتنا شدید ہو سکتا ہے کہ اسپتال میں داخلے کی ضرورت پڑ جائے۔
اس نئی تحقیق کے لیے محققین نے یو کے بائیو بینک ہیلتھ اسٹڈی میں حصہ لینے والے 2 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، تقریباً 14 سال کے اوسط فالو اپ کے دوران تقریباً 2 ہزار 900 شرکاء میں گردے کی پتھری پیدا ہوئی۔
مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ معمول کے 9 بجے سے 5 بجے کے علاوہ کسی بھی قسم کی شفٹ میں کام کرتے تھے، ان میں گردے کی پتھری کا 15 فیصد زیادہ خطرہ تھا اور جو لوگ عام طور پر یا ہمیشہ ایسی شفٹوں میں کام کرتے تھے، ان میں رات کی شفٹ میں کام نہ کرنے والوں کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ خطرہ تھا۔
محققین نے بتایا کہ تمباکو نوشی، خراب نیند، جسمانی سرگرمی کی کمی، زیادہ باڈی ماس انڈیکس اور پانی کی کم مقدار سمیت یہ تمام عوامل گردے کی پتھری کے امکانات بڑھاتے ہیں۔
ڈاکٹر ناؤف کے مطابق شفٹ ورک کا کسی شخص کے نیند اور بیداری کے سائیکل پر پڑنے والا اثر جسے سرکیڈین ردھم کہا جاتا ہے، یہ بھی اس خطرے میں حصہ ڈالتا ہے، جو کسی بھی شخص کے جسم میں پانی کے توازن اور جسمانی کیمسٹری کو منظم کرنے والے نظاموں کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
پروفیسر ینگ کے مطابق شفٹ ورکرز کی صحت بہتر بنانے کے لیے وزن پر قابو رکھنا، زیادہ پانی پینا، اچھی نیند لینا، بیٹھے بیٹھے کام کم کرنا، سگریٹ نوشی چھوڑنا وہ اقدامات ہیں جو شفٹ ورک کے منفی اثرات کو کم کر کے گردے کی پتھری کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں اور شفٹ ورکرز صحت مند طرزِ زندگی کی عادات اپنا کر اپنی یورولوجیکل صحت پر بامعنی اثر ڈال سکتے ہے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے، صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔