بھارت کی معروف پنجابی اداکارہ تانیا نے اپنے سوتیلے والد ڈاکٹر انیل جیت سنگھ پر حملے کے بعد کٹھن اور کربناک 3 مہینوں کے بارے میں کھل کر اظہار کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ کے سوتیلے والد کو رواں سال جولائی میں پنجاب کے ضلع موگا کے کوٹ اِسے خان کے علاقے میں ان کے کلینک پر دو افراد نے گولی مار دی تھی، وہ اس وقت اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ ان کی حالت اب مستحکم ہے۔
اس واقعے نے پورے خاندان کو ایک مشکل اور جذباتی دور سے گزارا، جسے تانیا نے ایک دل کو چھو لینے والی سوشل میڈیا پوسٹ میں بیان کیا۔
اپنی پوسٹ میں فلم لکھ کی اداکارہ نے لکھا ہے کہ گزشتہ 3 ماہ میرے لیے کچھ اس طرح کے رہے کہ 4 جولائی سے آج تک زندگی نے مجھے ایسے راستوں سے گزارا جن کا میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا، آئی سی یوز کے اندر۔
اداکارہ نے ان دنوں کی جذباتی کیفیت بیان کرتے ہوئے لکھا کہ کچھ صبحیں اسٹوڈیو کی روشنیوں میں گزرتیں، جہاں میں کیمرے کے سامنے مسکرا رہی ہوتی اور رات کو آئی سی یو میں اپنے والد کے بستر کے پاس آنسو ضبط کر رہی ہوتی، اسی دوران میری زندگی بدل گئی، مجھے بالکل اندازہ نہیں کہ زندگی کیسے وینیٹی روم سے وینٹی لیٹر تک آ پہنچی۔
تاہم تانیا نے شکر گزاری کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ پھر بھی میں اس خدا کی شکر گزار ہوں جس نے اگر یہ جنگ مجھے دی تو اس سے لڑنے کی طاقت اور سہارا بھی دیا۔
اپنے نوٹ کے آخر میں تانیا نے اس سفر کو ابھی جاری قرار دیتے ہوئے اپنے خیر خواہوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
موگا ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) اجے گاندھی نے اس وقت بتایا تھا کہ گولیاں ڈاکٹر کے سینے اور بازو پر لگیں، وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور معالجین کے مطابق ان کی حالت مستحکم ہے، ہم اس جرم کی پسِِ پردہ وجوہات معلوم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
تحقیقات کے مطابق حملے کے بعد ملزمان موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے تھے، مزید یہ بھی سامنے آیا کہ ملزمان واقعے سے پہلے کلینک کے آس پاس ہی موجود تھے۔