کراچی آرٹس کونسل میں عالمی ثقافتی میلے کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیر محنت سعید غنی، سی سی پی او کراچی جاوید عالم اوڈھو اور متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق نے شرکت کی جبکہ بنگلادیش، جنوبی افریقا، اٹلی، الجزائر اور جاپان کے فنکار بھی تقریب میں موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کلچر فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی فنکاروں کا پاکستان آمد پر شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل کراچی نے خوبصورت میلے کا انعقاد کیا، 140 سے زائد ممالک آرٹس کونسل کراچی آئے ہیں، ثقافت ہماری شناخت ہے، وزیرِ ثقافت سندھ نے بہت محنت کی ہے۔
کراچی آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ نےتقریب سے خطاب میں کہا کہ دیگر ممالک کے قونصل خانوں نے فیسٹیول کی کامیابی میں مدد کی، 80 فیصد فنکاروں نے خود ٹکٹ خریدے۔
انہوں نے کہا کہ 22 امریکی فنکاروں نے ورلڈ کلچر فیسٹیول میں شرکت کی، سی سی پی او نے فیسٹیول کی کامیابی میں کردار ادا کیا۔
محمد احمد شاہ نے کہا کہ گلوبل کمیونٹی شدت پسندی کے خلاف ہے، دنیا امن چاہتی ہے، جنگ نہیں چاہتی۔
دوسری جانب ورلڈ کلچر فیسٹیول کے آخری روز شاندار گرینڈ میوزک جیمنگ کا انعقاد کیا گیا۔
میوزیکل کنسرٹ میں استاد نور بخش اور تاج مستانی سمیت بین الاقوامی فنکاروں نے پرفارمنس کی۔
میوزیکل کنسرٹ میں پرفارم کرنے والوں میں جاپان، کینیا، الجیریا، بنگلا دیش کے فنکار بھی شامل تھے۔
معروف بلوچی فنکار استاد نور بخش کی بینجو کی دھنوں نے محفل کا رنگ دوبالا کر دیا۔
ستار نواز فرحان رئیس خان اور الجیریا کی فرح بابا عامہ کی مشترکہ پرفارمنس پر شائقین نے خوب داد دی۔