بالی ووڈ کے سینئر اور ورسٹائل اداکار منوج باجپائی نے فلم انڈسٹری کے ساتھی اداکاروں کے حوالے سے شکوہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک شو میں ’فیملی مین سیزن تھری‘ کی کاسٹ کے ہمراہ منوج باجپائی نے شرکت کی جہاں انہوں نے کہا کہ دیگر بالی ووڈ اداکار خود کو قدرِ غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور کبھی ایک دوسرے کے کام کی تعریف نہیں کرتے۔
ریاستِ بہار سے تعلق رکھنے والے 56 سالہ منوج باجپائی نے بالی ووڈ میں احساسِ عدم تحفظ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایکٹرز شاذ و نادر ہی ایک دوسرے کے کام کو سراہتے ہیں، اس کی وجہ مقابلے کا خوف ہے۔
واضح رہے کہ انہیں ان کی حالیہ سیریز ’دی فیملی مین سیزن تھری‘ میں پرفارمنس پر وسیع پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔
منوج باجپائی نے بالی ووڈ میں اداکاروں کے درمیان پائے جانے والی عدم تحفظ کے بارے میں کھل کر بات کی اور کہا کہ اداکار ایک دوسرے سے خود غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔
گفتگو کے دوران جے دیپ اہلاوت نے کہا کہ میں منوج بجپائی کی جانب سے پاتال لوک سیزن 1 میں اپنے کام کی تعریف کرنے پر روپڑا تھا، جب پاتال لوک سیزن 1 ریلیز ہوا تو منوج واجپائی نے مجھے رات میں فون کر کے پندرہ بیس منٹ تک گفتگو کی جسے میں اپنی بقیہ زندگی میں فراموش نہیں کروں گا، اس کے بعد میں کافی رویا۔
منوج واجپائی نے انکشاف کیا کہ میں نے اس موقع پر جے دیپ اہلاوت سے کہا تھا کہ وہ ایک انسٹیٹیوشن کھولیں تو میں اس کا طالب علم بن جاؤں گا۔
منوج باجپائی نے کہا کہ بالی ووڈ اداکار کبھی ایک دوسرے کی تعریف نہیں کرتے، وہ کسی کے کام کی قدردانی کے لیے کبھی اسے فون نہیں کرتے کیونکہ وہ خود کو بہت غیر محفوظ سمجھتے ہیں، آج بھی میں لوگوں کو کام کے لیے فون کرتا ہوں، کیونکہ میں پیدائشی طور پر جدوجہد کرنے والا ہوں۔
’دی فیملی مین ‘3 سے پہلے منوج باجپائی اور جے دیپ اہلاوت نے 2012ء کی کرائم ڈرامہ گینگ آف وسے پور اور بیڈابراٹا پین کے دورِ جنگ پر مبنی ڈرامے چٹاگانگ میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔
’دی فیملی مین 3‘ کے تازہ ترین سیزن میں منوج نے ایک بار پھر شری کانت تیواڑی کا کردار نبھایا ہے جبکہ جے دیپ نے ولن رکما کا کردار ادا کیا ہے، جس کا شری کانت پیچھا کرتے نظر آتے ہیں۔