کراچی کے تاجروں کو پھر گولیوں میں لپٹی بھتے کی پرچیاں ملنے لگیں۔ بھتے کیلئے ایرانی اور اماراتی فون سمز کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔
بھتے کی پرچیاں ملنے کے بعد کاروباری برادری میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے لگیں۔
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تاجر برادری کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور دفاتر، دکانوں اور فیکٹریوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا مشورہ دے دیا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی کے ایک بلڈر نے بتایا ہے کہ پچھلے 2 ماہ میں 5 بلڈرز کو بھتوں کی کالز موصول ہوئیں۔ کروڑوں روپے بھتہ مانگا گیا۔
کال دبئی اور ایران کے نمبرز سے کی گئیں۔ ایک بلڈر کے دفتر پر فائرنگ بھی کی گئی۔ تاہم بلڈر نے واقعہ رپورٹ نہیں کیا۔
کراچی چیمبر نے لاء اینڈ آرڈر کو پریشان کن قرار دے دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے ملیر میں زیرِ تعمیر شاپنگ پلازہ پر فائرنگ کا واقعہ بھتہ خوری نکلا تھا، واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا، بھتہ خوروں نے 5 کروڑ روپے 1 ہفتے میں دینے کا مطالبہ کیا تھا۔