داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی نے مقامی ٹیکنالوجی کے فروغ اور درآمدی متبادل کیلئے ایک اہم اور شاندار قدم اٹھاتے ہوئے ریسرچ پروڈکٹس ڈیولپمنٹ یونٹ (RPDU) قائم کر دیا۔
اس جدید یونٹ کا افتتاح چیئرمین اینگرو حسین داؤد نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (NASTP) کراچی میں کیا۔
افتتاحی تقریب میں سرکاری حکام، صنعتوں کے نمائندگان، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران، ریگولیٹری اداروں کے افسران، وائس چانسلرز، ڈائریکٹرز او آر آئی سیز، اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر آر پی ڈی یو کے تحت قائم چار اسٹارٹ اپس HOAE، دستکار، ایپسلن اسمارٹ سلوشنز (ESS) اور سائبر گارڈ کے دفاتر کا افتتاح ٹیم ممبران کی ماؤں سے کروایا گیا، جسے شرکاء نے بے حد سراہا۔
ڈائریکٹر اوریک ڈاکٹر محمد فیصل خان نے افتتاحی کلمات میں آر پی ڈی یو کے قیام کو اختراع، ایجاد اور کمرشلائزیشن کے فروغ میں سنگ میل قرار دیا۔
چیئرمین اینگرو حسین داؤد نے اپنے خطاب میں اپنی کاروباری جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ ناکامی کے خوف کے بجائے اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کریں۔
انہوں نے داؤد یونیورسٹی کو نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں سیٹ اپ قائم کرنے والی پہلی یونیورسٹی بننے پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے کہا کہ آر پی ڈی یو کو یونیورسٹی کیمپس کے بجائے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں قائم کرنے کا مقصد اسٹارٹ اپس کو کارپوریٹ ماحول فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ داؤد یونیورسٹی نے اسٹارٹ اپس کو ایک سال کیلئے بلا معاوضہ دفتر فراہم کیا ہے جبکہ ان کے انٹلیکچول پراپرٹی کے اخراجات بھی خود ادا کیے ہیں۔
انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے مزید کہا کہ آر پی ڈی یو کا مقصد ایسی مصنوعات تیار کرنا ہے جو درآمدی اشیاء کا متبادل بن سکیں۔ انہوں نے ملک بھر کی جامعات کے درمیان تعاون اور وسائل کے اشتراک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عوامی فنڈز کی بچت ممکن ہوگی۔
تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا، یادگاری شیلڈز پیش کیں اور مہمانوں کے اعزاز میں ظہرانے کے ساتھ نیٹ ورکنگ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔