بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں بچوں کی اموات کا سبب بننے والے زہریلے شربت ’کولڈرف‘ (Coldrif) کی دوا ساز کمپنی کے مالک رنگناتھن گووندن کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ کھانسی کا شربت انتہائی زہریلے کیمیکل کی خطرناک حد تک موجودگی کے باعث مہلک ثابت ہوا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دوا ساز کمپنی ’سریسن فارما سیوٹیکلز‘ (Sresan Pharmaceuticals) کے مالک رنگناتھن اور اِن کی اہلیہ واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد سے مفرور تھے جنہیں ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ شب چنئی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق 20 بچوں کی اموات کے معاملے میں نامزد مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے 6 اہلکاروں پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم 6 اکتوبر کو ہی چنئی پہنچ گئی تھی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد رنگناتھن کو اِن کی سریسن فارما کے کارخانے لے جایا گیا جہاں سے اہم دستاویزات اور شواہد قبضے میں لیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق فارما کے مالک کی گرفتاری کے بعد اب تفتیش کا دائرہ کیمیکل سپلائرز اور میڈیکل نمائندوں تک بڑھایا جارہا ہے تاکہ اس مہلک نیٹ ورک کے تمام کرداروں کو بے نقاب کیا جا سکے۔
کمپنی کا پسِ منظر اور الزامات
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست چنئی میں قائم سریسن فارما سیوٹیکلز 1990ء میں ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے طور پر رجسٹرڈ ہوئی تھی۔
بعد ازاں وزارتِ کارپوریٹ افیئرز نے اسے رجسٹریشن سے خارج کر دیا تھا، اس کے باوجود کمپنی انفرادی کاروبار کے طور پر کام کرتی رہی۔
سریسن فارما سیوٹیکلز کا دعویٰ ہے کہ وہ ’شربت، ٹانَک اور ہربَل فارمولیشنز‘ تیار کرتی ہے مگر اب اس پر غفلت، غیر معیاری ادویات اور دوا سازی کے قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔