• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کپل شرما بڑے پیٹ کیساتھ 45 سال کے لگتے تھے: نوجوت سنگھ سدھو

کپل شرما اور نوجوت سنگھ سدھو—تصویر بشکریہ بھارتی میڈیا
کپل شرما اور نوجوت سنگھ سدھو—تصویر بشکریہ بھارتی میڈیا

سابق بھارتی کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما کے ابتدائی دنوں کا ایک مضحکہ خیز واقعہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ کپل ان دنوں بڑھے ہوئے پیٹ کے ساتھ 45 سال کے لگتے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما کی ابتدائی دنوں کی مشکلات اور کامیڈی میں ان کے عروج پر گفتگو کی، جبکہ ’سدھوازم‘ کے حوالے سے سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے ساتھ اپنی ایک ملاقات کا واقعہ بھی بیان کیا۔

ایک حالیہ انٹرویو میں نوجوت سنگھ سدھونے بالی ووڈ اداکار و کامیڈین کپل شرما کی مقامی تھیٹر میں ایک خواہش مند اداکار سے لے کر ہندوستان کے سب سے زیادہ پہچانے جانے والے کامیڈین تک کے سفر کو دوبارہ یاد کیا اور ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کے لیے صحیح پلیٹ فارم کی اہمیت پر بھی بات کی ہے۔

سدھو نے اپنے اور کپل شرما کے تجربات پر غور کیا اور سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش سے متعلق ایک کہانی کے ذریعے ایک انوکھا نقطۂ نظر بھی پیش کیا ہے اور تخلیقی کیریئر اختیار کرنے والے افراد کو درپیش رکاوٹوں پر روشنی ڈالی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اپنے شوق کی پیروی کرنا آسان نہیں ہے، والدین اور معاشرہ شاذ و نادر ہی اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دنیا کی سب سے بڑی بیماری ہے کہ ’لوگ کیا کہیں گے‘ ٹیلنٹ کو ایک پلیٹ فارم کی ضرورت ہوتی ہے اور موقع کے بغیر یہ کچھ بھی نہیں۔

سدھو نے کہا کہ مثال کے طور پر کپل شرما بھولر کی تھیٹر سوسائٹی میں 100 روپے کے لیے کام کرتے تھے، پھر جب وہ پہلی بار 2006ء میں ٹی وی پر آئے تو ان کے بال نہیں تھے، پیٹ نکلا ہوا تھا اور وہ 45 سال کے لگتے تھے لیکن جب انہوں نے ایک بڑے پلیٹ فارم پر پرفارم کیا تو ان کا ٹیلنٹ چمک اٹھا، آئی پی ایل میں بھی لوگ راتوں رات اسٹار بن جاتے ہیں کیونکہ انہیں ایک بڑا پلیٹ فارم ملتا ہے۔

سدھو نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کے لیے نمائش اور موقع ضروری ہیں۔

نوجوت سنگھ سدھو نے اپنے بی جے پی کے دور کی جارج ڈبلیو بش کے ساتھ ملاقات کا قصہ بھی سنایا کہ جب میں بی جے پی میں تھا، سردار منموہن سنگھ نے مجھے رات کے کھانے پر بلایا، ان کے پی اے نے کال کی اور بتایا کہ جارج بش آ رہے ہیں اور انہوں نے پوچھا کہ ’سدھوازم‘ کیا ہے؟ انہیں بتایا گیا کہ یہ شخص جو کچھ بھی کہتا ہے وہ سدھوازم بن جاتا ہے، تو جارج بش نے کہا کہ میں ان سے ملنا چاہتا ہوں۔

سدھو نے بتایا کہ جب میں جارج بش نے ملنے گیا تو انہوں نے مجھ سے مثبت سوچ کے بارے میں کوئی قول سنانے کو کہا، میں نے کہا کہ ’اپنا چہرہ سورج کی طرف رکھیں تاکہ آپ کو کبھی اپنا سایہ نہ دیکھنا پڑے۔‘ جس پر وہ ہنس پڑے، لیکن میں نے ان چیزوں کی پہلے سے منصوبہ بندی نہیں کی تھی، میں صرف دل سے بولتا ہوں اور لوگ اس سے جڑ جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ کپل شرما کو سب سے پہلے 2007ء میں ’دی گریٹ انڈین لافٹر چیلنج‘ جیتنے کے بعد بڑے پیمانے پر پہچان ملی، اس جیت کے نتیجے میں 2013ء میں انہیں مقبول شو کامیڈی نائٹس ود کپل شروع کرنے کا موقع ملا جس نے انہیں بھارت اور اس سے باہر شہرت سے نوازا۔

کپل شرما کا کیریئر اس کے بعد ٹیلی ویژن اور پھر فلموں تک وسیع ہو گیا اور ان کے پروجیکٹس نے بڑی تعداد میں ناظرین اور بالی ووڈ کی بڑی شخصیات کو اپنی طرف متوجہ کیا۔

نوجوت سنگھ سدھودی گریٹ انڈین کپل شو میں ایک کامیاب دور گزارنے کے بعد، اب ’انڈیاز گاٹ ٹیلنٹ‘ میں بطور جج نظر آنے والے ہیں، ٹیلی ویژن پر وہ کرکٹر، سیاست دان اور ایک تفریحی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

سدھو اور کپل دونوں آج بھارتی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں پر اثر شخصیات کی حیثیت رکھتے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید