بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان کی سپر ہٹ فلم ’دیوداس‘ کے لیے ان سے قبل ایک اور بڑے اداکار کو اس کردار کے لیے منتخب کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق معروف موسیقار اسماعیل دربار نے انکشاف کیا ہے کہ سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایت کاری میں بننے والی 2002ء کی کلاسک فلم دیوداس میں شاہ رخ خان کو کاسٹ کرنے کے متعلق نہیں سوچا گیا تھا۔
اسماعیل دربار نے اس فلم کے لیے گانے کمپوز کیے تھے، انہوں نے بتایا ہے کہ اس فلم کے لیے سلمان خان پہلی پسند تھے، تاہم سنجے لیلا بھنسالی نے فائنل کاسٹنگ کے لیے سلمان خان کو چھوڑ کر شاہ رخ خان کا انتخاب کیا۔
موسیقار نے بتایا کہ جب مجھے کام کی ضرورت تھی تو سنجے لیلا بھنسالی نے مجھے فلم ’ہم دل دے چکے صنم‘ دی اور جب انہیں میری ضرورت تھی تو میں نے اپنا سارا کام چھوڑ کر ان کے لیے کیا، کہ وہ انڈسٹری میں میرے گاڈ فادر تھے، میرا دل کہتا ہے کہ سلمان خان کے ساتھ ان کے تعلقات اس لیے خراب ہوئے کیونکہ انہوں نے دیوداس کے لیے شاہ رخ کو لیا، حالانکہ سلمان نے ان کا ساتھ تب بھی دیا جب فلم ’خاموشی‘ فلاپ ہو گئی تھی۔
اسماعیل نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس بڑی تبدیلی کی وجہ اس وقت ایشوریا رائے تھیں جنہوں نے فلم میں پارو کا کردار ادا کیا اور سلمان کے ساتھ ان کے بریک اپ کی خبریں تھیں، ان کی لڑائیوں کی خبریں پورے میڈیا میں تھیں، ہمیں برا لگتا تھا، وہ بہت قریب تھے، انہیں لڑنا نہیں چاہیے تھا لیکن یہ سب ماضی کی باتیں ہیں، سلمان اتنے سمجھدار ہیں کہ وہ اس بارے میں کبھی بات نہیں کرتے۔
اسماعیل دربار نے یہ بھی بتایا کہ سلمان سے علیحدگی کے بعد ایشوریا نے کس طرح کے مشکل حالات کا سامنا کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایشوریا کو سب سے زیادہ دکھ یہ تھا کہ انڈسٹری نے سلمان کی وجہ سے انہیں تنہا چھوڑ دیا، اس صورتِ حال سے وہ بہت دکھی تھیں، انہیں لگا کہ اب وہ اس انڈسٹری پر بھروسہ نہیں کر سکتیں، اگر وہ غلط ہوتیں تو سمجھ آتا، لیکن معاملہ یک طرفہ تھا، وہ اس وقت واقعی خود کو دھوکا کھایا ہوا محسوس کرتی تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یوں معلوم ہوتا ہے کہ دیوداس کے پیچھے ناصرف تخلیقی فیصلے تھے بلکہ ذاتی تعلقات اور انڈسٹری کی سیاست بھی ایک بڑا کردار ادا کر رہی تھی۔