بالی ووڈ کے معروف آنجہانی گلوکار زوبین گارگ کی موت کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، جسمانی اعضاء اور خون کے نمونوں کی فارنزک رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی، انہیں زہر دیے جانے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آسام پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کو مشہور گلوکار زوبین گارگ کی موت کے سلسلے میں سینٹرل فارنزک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل) نئی دہلی سے رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ زوبین گارگ 19 ستمبر کو سنگاپور میں ایک یاٹ پارٹی کے دوران تیراکی کرتے ہوئے ڈوب گئے تھے، جو اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ رپورٹ سے یہ پتا چل جائے گا کہ گلوکار کی موت زہر خورانی کا نتیجہ تھی یا کسی اور وجہ سے پیش آئی، زوبین گارگ کا پوسٹ مارٹم کرنیوالی ٹیم کو فارنزک رپورٹ بھیج دی گئی ہے، جبکہ حتمی رپورٹ جلد عدالت میں جمع کروائی جائے گی، جس کے بعد اسے زوبین کے اہلخانہ کے ساتھ شیئر بھی کیا جائے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زوبین کی موت کے بعد اب تک 7 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جو پولیس کی تحویل میں ہیں، جبکہ سنگاپور میں بھی کئی افراد کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ کیس کی مزید تفتیش کیلئے سنگاپور حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے، جس کے بعد مزید تحقیقات کی جائیں گی۔
52 سالہ زوبین گارگ سنگاپور میں ’نارتھ ایسٹ انڈیا فیسٹیول‘ میں شرکت اور پرفارم کرنے کے لیے موجود تھے، جہاں انہیں 20 اور 21 ستمبر کو پرفارم کرنا تھا، تاہم 19 ستمبر کو ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔
گلوکار زوبین گارگ نے ہندی، بنگالی اور آسامی زبانوں میں گانے گائے اور بالی ووڈ میں شہرت کا آغاز فلم گینگسٹر کے مقبول گیت ’یا علی‘ سے کیا، انہوں نے فلم کرش 3 کے گانے ’دل تو ہی بتا‘ سمیت کئی سپر ہٹ گانے بھی گائے۔