قاہرہ(نیوز ڈیسک) جنگ بندی کے بعد حماس نے غزہ میں دوبارہ اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش میں اسرائیل سے وابستہ ایسے درجنوں افرادکو ہلاک کردیا ہے جنہوں نے حماس کے اختیار کو چیلنج کرنے کی کوشش کی تھی۔ حماس کے میڈیا آفس نے بھی کہا ہے کہ سیکورٹی خلا پیدانہیں ہونے دینگے، عوامی تحفظ اور املاک کی حفاظت یقینی بنائیں گے جس کے بعد حماس کے غیر مسلح کیے جانے کے امکانات پر شکوک بھی بڑھ گئے ہیں، ذرائع کے مطابق دوغمش قبیلےکے32 ارکان قتل،سیکڑوں جنگجو بھرتی کرنیوالے یاسرالشباب کا دست راست بھی مارا گیا ہے۔ حماس نے جنگ بندی کے آغاز (جمعہ) سے اپنے کارکنوں کو آہستہ آہستہ غزہ کی سڑکوں پر واپس بھیجنا شروع کیا، مگر بڑی احتیاط سے — اس خدشے کے تحت کہ کہیں صورتحال اچانک بگڑ نہ جائے، دو سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پیر کے روز حماس نے اپنے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے اہلکار تعینات کیے، جب اس نے دو سال قبل یرغمال بنائے گئے آخری زندہ قیدیوں کو رہا کیا۔ یہ واقعہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک بڑی آزمائش کی یاد دہانی تھا، جو غزہ کے لیے پائیدار امن معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ امریکا، اوراسرائیل حماس سے غیر مسلح ہونے (Disarmament) کا مطالبہ کر رہے ہیں۔برطانوی خبررساں ادارے رائٹرزکی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ جنوبی غزہ کے ایک اسپتال کے باہر درجنوں حماس جنگجو قطار میں کھڑے ہیں۔