• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گنجے عقاب کو 250 سال بعد امریکا کا قومی پرندہ کیوں قرار دیا گیا؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

گنجے عقاب کو گزشتہ سال کرسمس کے موقع پر باضابطہ طور پر امریکا کا قومی پرندہ قرار دے دیا گیا تھا۔

سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے جب ایک غیر معمولی بل پر دستخط کرکے گنجے عقاب کو باضابطہ طور پر امریکا کے قومی پرندے کا درجہ دیا اس خبر نے کئی امریکی شہریوں کو حیران کر دیا۔

امریکی شہریوں کی حیران اس لیے ہوئے کیونکہ ان کے خیال میں گنجا عقاب تو پہلے سے ہی ان کا قومی پرندہ تھا اور اس نایاب پرندے کی تصویر امریکا کی سرکاری علامت، امریکی فوجی علامتوں، امریکی کرنسی اور امریکا کے سرکاری پرچموں پر صدیوں سے موجود ہے۔

دراصل، اس کہانی کا آغاز 1776ء میں ہوا جب امریکا نے آزادی حاصل کی اور نئے ملک کو ایک ایسی علامت کی ضرورت تھی جو طاقت، حوصلے اور آزادی کی نمائندگی کرے۔

اس مقصد کے لیے 3 کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تاکہ قومی نشان تیار کیا جاسکے مگر کوئی بھی کمیٹی کانگریس کو مطمئن نہ کر سکی اور آخرکار کانگریس کے چیئرمین چارلس تھامسن نے 3 ناکام ڈیزائنز کو یکجا کرکے ایک نیا قومی نشان بنایا جسے آج ’Great Seal of the United States of America‘ کہا جاتا ہے۔

بعد ازاں، 1782ء میں جب امریکا کے قومی نشان کو حتمی شکل دی گئی تو اس میں عقاب، زیتون کی شاخ، تیر، امریکی پرچم اور ابتدائی 13 امریکی ریاستوں کی نمائندگی کے لیے 13 ستاروں کے ایک جھرمٹ کو شامل کیا گیا۔

ابتداء میں امریکا کے قومی نشان میں سفید عقاب کو شامل کیا گیا تھا لیکن پھر چارلس تھامس کی تجویز پر ہی اسے گنجے عقاب سے تبدیل کر دیا گیا جو کہ شمالی امریکا کی مقامی نسل ہے۔

یوں 1782ء میں گنجے عقاب کو امریکا کے قومی نشان کا حصّہ تو بنا دیا گیا لیکن اسے سرکاری طور پر دستاویزات میں باقاعدہ امریکا کے قومی پرندہ ہونے کا درجہ نہیں دیا گیا تھا۔

 پھر 2010ء میں یہ حیرت انگیز حقیقت ایک عام امریکی شہری پرنسٹل کوک کے علم میں آئی جو امریکی ریاست منیسوٹا سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ وہی امریکی ریاست ہے جہاں گنجے عقاب بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔

پرنسٹل کوک نے تحقیق کی تو اُنہیں معلوم ہوا کہ امریکا کا قومی پھول گلاب، قومی درخت شاہ بلوط اور قومی جانور بائسن ہے لیکن قومی پرندے کا کہیں پر بھی کوئی ذکر نہیں ہے اور پھر اُنہوں نے یہ بات امریکی کانگریس تک پہنچائی اور پھر گنجے عقاب کو باقاعدہ امریکا کے قومی پرندہ ہونے کا درجہ دلوانے کے لیے ایک مہم کا آغاز ہوا اور اس میں نیشنل ایگل سینٹر بھی شامل ہوگیا۔

یہ مہم آخر کار گزشتہ سال 23 دسمبر کو کامیاب ہوگئی اور اس وقت کے امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بل پر ستخط کرکے گنجے عقاب کو امریکا کا قومی پرندہ قرار دے دیا۔

گنجا عقاب ایک غیر معمولی پرندہ ہے جس کا سر اور دم سفید، جسم بھورے جبکہ چونچ اور پنجے زرد رنگ کے ہوتے ہیں، یہ پرندہ اپنی تیز نگاہ اور بلند پرواز کے لیے مشہور ہے، قدیم رومی سلطنت میں بھی عقاب طاقت اور ہمت کی علامت تھا۔

یہی وجہ ہے کہ امریکا میں بھی اسے بہادری، آزادی اور طاقت کی نمائندگی کے لیے اپنایا گیا، یہ گنجا عقاب صرف امریکا کی قومی علامت نہیں ہے بلکہ اس قوم کی روح اور آزادی کا زندہ نشان بن چکا ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید