• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں ریلوے کا نظام زبوں حالی کا شکار: 7 ٹرینوں سے 1 ٹرین پر آنے کی افسوسناک کہانی

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

بلوچستان میں ریلوے کا نظام زبوں حالی کا شکار ہے، 20 سال قبل کوئٹہ سے 7 ٹرینیں چلتی تھیں مگر اب صرف 1 ٹرین روزانہ چلائی جارہی ہے، ایسے میں مسافر سستی سفری سہولت سے محروم ہو گئے ہیں۔

بیس برس قبل کوئٹہ سے اندورنِ ملک کے لیے چِلتن، اباسین، مہران، کوئٹہ ایکسپریس، نان اسٹاپ، بولان میل اور جعفرایکسپریس کے نام سات ٹرینیں چلائی جاتی تھیں مگر حالات نے یوں پلٹا کھایا کہ اب صرف جعفر ایکسپریس روزانہ چلائی جاتی ہے۔

اس صورتحال میں مریضوں کو علاج کے لیے کراچی اور اندورنِ سندھ لے جانا ہو یا رشتہ داروں سے ملنے اندورنِ پنجاب جانا ہو تو مسافروں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مسافروں کا شکوہ کرتے ہوئے بتانا ہے کہ  پہلے سات آٹھ ٹرینیں چلتی تھیں، صبح سے ٹرینیں چلنا شروع ہوتی تھیں اور رات کو آٹھ، نو بجے تک ٹرینیں پلیٹ فارم سے روانہ ہوتی رہتی تھیں۔

صارفین کے مطابق کوئٹہ سے تفتان اور سبی سے ہرنائی ٹرین سروسز برسوں سے معطل ہے جبکہ چمن جانے والی ٹرین بھی اکثر منسوخ کر دی جاتی ہے۔

بلوچستان کے عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ صوبے میں مسافروں کی سہولت کے لیے ریلوے اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے۔

دوسری جانب کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل چند ماہ سے ہفتے میں صرف دو دن چل رہی تھی، وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اسے روزانہ چلانے کا اعلان کیا مگر بوگیوں اور پاور پلانٹس کی کمی کے باعث اعلان پر عمل نہ ہو سکا، گزشتہ ایک ماہ سے بولان میل مسلسل منسوخ کی جا رہی ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس جو کوئٹہ سے پشاور تک جاتی ہے اور بولان میل کراچی تک چلائی جاتی ہے اگر ضرورت پڑے گی اور مسافروں کی ڈیمانڈ زیادہ آئے گی تو اس میں اضافی کوچز بھی لگائیں گے۔

خاص رپورٹ سے مزید