• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

20 یورپی ممالک کا یورپین کمیشن سے غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بےدخلی کا مطالبہ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو 

20 یورپی ممالک نے یورپین کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ یورپ میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو واپس افغانستان بھجوایا جائے۔

بیلجیئم کی وزیر برائے پناہ گزین اور ہجرت اینیلیئن وان بوسویٹ نے بتایا ہے کہ 20 یورپی ممالک نے یورپی کمیشن کو لکھے گئے مشترکہ خط میں مطالبہ کیا کہ غیر قانونی رہائش پذیر افغان باشندوں کی وطن واپسی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

بیلجیئم کی وزیر برائے پناہ اور ہجرت اینیلیئن وان ڈین بوش نے بتایا کہ 20 یورپی ممالک نے یورپین کمیشن کو ایک مشترکہ خط میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ افغان تارکین وطن کی واپسی کا یہ عمل رضاکارانہ یا زبردستی بھی ہوسکتا ہے اور اس کے لیے طالبان سے مذاکرات بھی ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ خط لکھنے والے ممالک میں آسٹریا، بلغاریہ، قبرص، جمہوریہ چیک، ایسٹونیا، فن لینڈ، جرمنی، یونان، ہنگری، آئرلینڈ، اٹلی، لیتھوانیا، لکسمبرگ، مالٹا، نیدرلینڈز، پولینڈ، سلوواکیا، سویڈن اور ناروے شامل ہیں۔

ان ممالک کا کہنا ہے کہ جب سے طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھالا ہے، افغانستان واپسی کے لیے باضابطہ معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے افغان شہریوں کو ان کے جرائم میں ملوث ہونے کے باوجود بھی ملک بدری نہیں کرسکتے اور  یہ صورتحال یورپی ممالک کی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔

ان تمام ممالک نے خط میں یورپین کمیشن پر زور دیا گیا کہ وہ اپنے ایجنڈے میں افغان وطن واپسی کو ترجیح دے اور اس عمل کو طالبان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے آگے بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید