فرض کریں کہ اگر ایک شخص مر جائے مگر اس کا جسم گلنے سڑنے سے انکار کر دے تو کیا ہوگا؟ آپ کے پیاروں کی لاشیں ہمیشہ آپ کے پاس محفوظ رہیں گی ۔ ایک وقت آئے گا ، جب یہ لاشیں آپ کے سر پہ ایک بہت بڑا بوجھ بن چکی ہوںگی ۔ کرہ ء ارض لاشوں سے اٹ جائے گا ۔
یہی وجہ ہے کہ فنگس اور ایسے خوردبینی جاندار تخلیق کیے گئے ، جو لاش پہ ٹوٹ پڑتے ہیں ۔ فنگس مرنے والوں کے جسم ڈی کمپوز کر کے اسے واپس زمین تک پہنچا تی ہے ،جہاں سے وہ اگا تھا۔ جی ہاں ، زمین کی مٹی ہی میں وہ سارے ہائیڈروکیمیکلز پائے جاتے ہیں ، پانی نے جنہیں آپس میں زیادہ سے زیادہ تعامل کرنے کا موقع دیا ۔ کڑکتی بجلیوں اور برستی بارشوں کے جلو میں 3.8ارب سال پہلے پہلا زندہ خلیہ تخلیق ہوا ۔ قرآن جہاں یہ کہتا ہے کہ آدم ؑ کو کھنکتی ہوئی مٹی سے بنایا، وہیں یہ بھی کہ ہر زندہ شے کو ہم نے پانی سے پیدا کیا ۔الانبیا 30۔ یہ بھی کہ ایک طویل عرصے تک انسان کوئی قابلِ ذکر شے نہ تھا ۔سورۃ الدھر 1۔
یونیورسٹی آف یوٹاہ نے فنگس کی ایک ایسی قسم پر تجربات کیے ہیں ، جو بری طرح مجروح ، زخمی اور جلے ہوئے جسموں کا اندما ل کرے گی ۔ اندازہ کریں کہ ایک مرہم جو خود بھی زندہ ہواور وہ سب کچھ پیدا کر رہا ہو، جسکی آپ کے جسم کو ضرورت ہو۔ ایک دن آئے گا ،جب یہ جادوئی مرہم آگ میں جل جانے والے کی جلد اور ٹشوز پیدا کرے گا۔
آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی میں پہلی بایونک آنکھ تیار کر لی گئی ہے ۔ جن لوگوں کی آپٹک نرو ز تباہ ہو چکی ہیں ،ان کی بینائی بحال کی جاسکے گی ۔ یہ بایونک آنکھ آپٹک نرو کو بائی پاس کر کے براہِ راست دماغ کو ڈیٹا بھیجے گی اور دماغ اپنے سامنے موجود مناظر دیکھ سکے گا۔ اسی طرح برطانیہ کے مورفیلڈ ہسپتال میں کئی نابینا افرادکی بینائی لوٹا دی گئی ہے ۔ڈاکٹرز نے دو ملی میٹر کی ایک چپ ریٹینا کے نیچے لگائی ، جسکی موٹائی ایک انسانی بال جتنی تھی۔ مریضوں کو پھر ایک ایسی عینک پہنائی گئی ، جس پر ایک خصوصی وڈیو کیمرہ لگا ہوا تھا ۔ کیمرہ منظر دیکھ کر چپ کو بھیج رہا تھا۔ وہاں سے پیغامات دماغ کو بھیجے جا رہے تھے ، اس میں مریض کی اپنی آپٹک نرو بھی استعمال ہو رہی تھی ۔
چینی سائنسدانوں نے ایک ایسی دوا ایجاد کی ہے ، جسے ٹوٹی ہوئی ہڈی پہ لگادیا جائے تو تین منٹ میں وہ واپس جڑ جاتی ہے ۔ اس دوا کا نام ہے Bone-02۔
سٹیم سیلز کی تحقیق میں جیسے جیسے انسان آگے بڑھتا جا رہا ہے ، اسی طرح یہ امکانات پیدا ہو رہے ہیں کہ ٹوٹی ہوئی ریڑھ کی ہڈی کی مرمت کر دی جائے ، گرے ہوئے دانت دوبارہ اگ آئیں ۔ سٹیم سیلز سے مختلف اعضا بن سکتے ہیں ۔
سائنسدانوں نے چوہوں میں عمر کا پہیہ الٹا گھما دیا۔ کینسر میں استعمال ہونے والی دو ادویات جب بیک وقت چوہوں کو دی گئیں تو ان کی عمر میں انسانوں کے پانچ سال جتنی کمی ہو گئی ۔ 3ستمبر کو بیجنگ کی ایک تقریب میں چینی صدر نے روسی صدر سے کہا : انسانوں کی عمر شاید اسی صدی میں ڈیڑھ سو سال تک پہنچ جائے ۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ خراب ہوجانے والے اعضا تبدیل کر دیے جائیںگے کیونکہ بائیو ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے ۔
تیل یعنی کالے سونے کا زمانہ ختم ہونے والا ہے ۔ اب زمین کے نیچے سے ہائیڈروجن نکال کر استعمال کی جائے گی، جو کئی صدیوں تک انسان کو توانائی فراہم کر سکتی ہے ۔
یہ کامیابیاںدوسرے شعبوں میں بھی حاصل کی جا رہی ہیں ۔ ٹرینیں پہیے،انجن اور پٹڑی کے بغیر سینکڑوں کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کریں گی۔90،80فیصد تک کم پانی خرچ کر کے عمودی فصلیں اگائی جا رہی ہیں ۔ انسان بارش برسانے کے قابل ہو گیا ہے ۔ کلون پیدا کر لیے گئے ہیں یعنی ایک جاندار کی ہوبہو زندہ کاپی ۔ انسان اجرامِ فلکی میں مداخلت کر رہا ہے ۔ چاند اور مریخ کو آباد کرنے ، ان کی قیمتی دھاتیں نکالنے کا سوچ رہا ہے ۔
اگر آپ غور کریں تو انسان خدا ئی طاقتیں حاصل کر نے کی طرف جا رہا ہے ۔ مغرب میں ویسے بھی لوگ مذہبی تہوار منا ضرور لیتے ہیں لیکن اس سے آگے وہ کہتے ہیں کہ خدا ان سے اور کوئی امید نہ رکھے ۔ درحقیقت وہ وقت بہت قریب آچکا ہے ، جب انسان خدائی کا دعویٰ کر دے گا۔ اگر آپ دجال کا تصور پڑھیں تو وہ یہی ہے کہ وہ پہلے نبوت کا دعویٰ کرے گا اور پھر خدائی کا دعویٰ کر دے گا۔ اس کے پاس طاقتیں ہی ایسی ہوں گی ۔ صحیح مسلم 7563کے مطابق دجال اپنے ماننے والوں پہ بارشیں برسائے اور فصلیں اگائے گا ۔ خود پہ ایمان نہ لانے والوں کو قحط سے مارے گا ۔ بنجر زمین کے نیچے دبے خزانے نکال لے گا ۔ بھرپور جوان کو قتل کر کے دوبارہ زندہ کر کے دکھائے گا۔
بہت کچھ ہم دیکھ رہے ہیں ۔ بہت کچھ ہماری اولاد دیکھے گی۔ بہت سے لوگ کسی خالق ، کسی خدا کا صاف انکار کردیں گے ۔ خدائی کے انسانی دعووں سمیت بہت کچھ سامنے آنے والا ہے ۔ لبرل طبقات کی طرف سے خدا کے وجود کا مذاق اڑانے میں شدت آئے گی ۔ انسان اس زمین پہ بہت سے چمتکار دکھائے گا لیکن یہ سب کچھ اسی زمین پہ ہوگا یا زیادہ سے زیادہ ہمسایہ سیاروں پہ ۔انسان اس نظامِ شمسی سے فرار نہ ہوپائے گا۔ اسی زمین پہ کھڑا ہو کر خدائی کے دعوے کرتا ہوا مر جائے گا۔ آخری پیغمبر کی بعثت کو 14صدیوں گزر چکیں۔ اب چل چلائو کا وقت ہے ۔ ایک حادثہ ہونے کی دیر ہے !
سب تماشائے کُن ختم شُد
کہہ دیا اُس نے بس اور بس
دوسرا کوئی بھی ستارہ بہت دور ہے ۔ جس زمین پہ ہم رہ رہے ہیں ، وہاں یہودیوں ، عیسائیوں ، مسلمانوں ، بت پرستوں اور ملحدوں کے درمیان تلخی اتنی بڑھ چکی کہ چپے چپے پر ایٹمی ہتھیار نصب ہیں ۔ اس زمین کا اب کوئی مستقبل نہیں ۔اس لالچ کے مارے انسان کا کوئی مستقبل نہیں ۔ رسالت مآب ﷺ نے فرمایا تھا: ابن آدم کے پاس ایک سونے کی وادی ہو تو وہ دوسری کی آرزو کرے گا ۔ قبر کی مٹی کے سوا کوئی چیز اس کا پیٹ نہیں بھر سکتی ۔