اس دور جدید میں ڈیجیٹل آلات کا استعمال عام ہوگیا ہے، طویل وقت سے کی بورڈ استعمال کرنے والے سیکڑوں لوگ آج بھی اس میں چھپے کچھ پوشیدہ راز سے لاعلم ہیں۔
بظاہر عام سی یہ چیز اپنے اندر متعدد راز چھپائے ہوئے ہے۔ جی ہاں واقعی کی بورڈ میں متعدد ایسی چیزیں چھپی ہیں جن پر لوگ غور نہیں کرتے یا انہیں ان کا مقصد ہی معلوم نہیں ہوتا۔
اگر آپ ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کے ساتھ کی بورڈ کو استعمال کر رہے ہیں تو علم ہوگا کہ ان کے نیچے دائیں اور بائیں کونے میں 2 پیر موجود ہوتے ہیں۔
ان کو کی بورڈ فٹ (feet) کہا جاتا ہے اور لوگ انہیں اکثر سپاٹ سطح پر رکھے کی بورڈ کو ذرا اوپر کرکے ٹائپنگ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر ان کا استعمال کرنے یا نہ کرنے کا تعین اس پر ہوتا ہے کہ آپ کی بورڈ ٹائپنگ میں کس حد تک مہارت رکھتے ہیں۔
کی بورڈ فٹ استعمال کرنے سے لوگوں کو کی بورڈ کے بٹنوں یا کیز (keys) کو زیادہ بہتر طور پر دیکھنے میں مدد ملتی ہے، خاص طور پر اگر آپ کی بورڈ کو دیکھ کر ٹائپ کر رہے ہیں، مگر جو افراد کیز کو دیکھے بغیر ٹائپ کرتے ہیں، وہ اگر کی بورڈ فٹ کو استعمال کرتے ہیں تو اس سے کلائی کا زاویہ غیرفطری ہو جاتا ہے جس سے کلائیوں یا کہنی میں دباؤ بڑھتا ہے۔
کسی بھی کمپیوٹر کی بورڈ کو دیکھیں تو ایف اور جے کیز دیگر سے مختلف نظر آئیں گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایف اور جے کیز میں لکیریں موجود ہوتی ہیں۔ مگر ایسا کیوں ہوتا ہے اور باقی کیز میں یہ لکیریں کیوں نہیں ہوتیں؟
اس کا جواب کافی دلچسپ ہے۔ ایف اور جے کیز کو ہومنگ بارز بھی کہا جاتا ہے اور ان پر موجود لکیریں ایک خاص مقصد کے لیے ہوتی ہیں۔
بنیادی طور پر اس کا مقصد دونوں ہاتھوں سے ٹائپنگ کے دوران کی بورڈ پر نظر ڈالے بغیر ٹائپ کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے یعنی بائیں ہاتھ کی پہلی انگلی ایف اور دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی جے پر رکھیں اور پھر ٹائپنگ شروع کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کو اپنی نظریں اسکرین پر رکھتے ہوئے ٹائپ کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ان لکیروں سے آپ کے دماغ کو معلوم ہوتا ہے کہ ٹائپنگ کے لیے ہاتھ درست پوزیشن پر ہیں کیونکہ وہ لکیریں انگلیوں کو محسوس ہوتی ہیں۔
ان لکیروں سے دماغ کو علم ہو جاتا ہے کہ ایف، ڈی، ایچ یا دیگر کیز کس جگہ پر ہیں اور ٹائپ کرتے ہوئے انگلیوں کو کہاں لے کر جانا ہے۔
روزانہ کی بورڈ استعمال کرنے والے اس میں موجود شفٹ کی کو بھی استعمال کرتے ہیں، مگر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آخر اس کا نام شفٹ رکھنے کی وجہ کیا ہے اور وہ کیوں کی بورڈ کا حصہ بنی؟
شفٹ کی عرصے سے کی بورڈ میں موجود ہے اور اس کے استعمال کا آغاز پرانے ٹائپ رائٹرز میں ہوا تھا۔
ان ٹائپ رائٹرز میں شفٹ لاک کی وہ کام کرتی تھی جو اب کیپس لاک کرتا ہے۔
جی ہاں واقعی شفٹ کی کو کی بورڈ کا حصہ 1878 میں ریمینگٹن نمبر 2 ٹائپ رائٹر میں بنایا گیا تھا۔
پرانے ٹائپ رائٹرز میں جب شفٹ کی کو دبایا جاتا تھا تو وہ لیٹر کیز کیرج کو نیچے کی جانب منتقل کر دیتی تھی۔
یہ کیرج نیچے ہونے سے ٹائپ رائٹر استعمال کرنے والے افراد کیپیٹل لیٹرز اور آلٹرنیٹ سمبل استعمال کر پاتے تھے۔
اسی لیے اس کی کا نام شفٹ رکھا گیا کیونکہ یہ کیرج کو شفٹ کرکے کیپیٹل لیٹرز کی ٹائپنگ ممکن بناتی تھی۔