 
                
                 
 
معروف گلوکار، موسیقار اور اداکار خالد انعم نے شادی کے بعد محبت کے تصور پر دلچسپ تبصرہ کیا ہے۔
وہ حال ہی میں نجی ٹی وی کے مزاحیہ پروگرام کے مہمان بنے، جہاں انہوں نے محبت کے مختلف پہلوؤں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
خالد انعم کئی دہائیوں سے فنونِ لطیفہ کے مختلف شعبوں میں سرگرم ہیں، اپنے فہم و فراست اور برجستہ اندازِ گفتگو کی وجہ سے شائقین میں مقبول ہیں، انہوں نے بچوں کے لیے تفریحی مواد میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، جو عموماً شوبز میں نظر انداز کیا جاتا ہے۔
پروگرام کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ کامیاب محبت کسے کہا جا سکتا ہے؟ اس پر خالد انعم نے جواب دیا کہ جاودانی محبت دراصل ناکام محبت ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو محبت ادھوری رہ جائے، وہی اصل معنوں میں کامیاب کہلاتی ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہیر رانجھا، سسی پنوں اور سوہنی مہیوال جیسے محبت کے افسانوی کردار کبھی ایک نہیں ہو سکے، مگر ان کی محبت ہمیشہ یاد رکھی گئی۔
خالد انعم نے مزید کہا کہ جو محبت شادی پر ختم ہو جائے، وہ کامیاب نہیں کہلاتی، کیونکہ ایسی محبت کی کہانیاں کوئی نہیں دہراتا۔
انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ اگر ہیر رانجھا یا سوہنی مہیوال کی شادی ہو جاتی، تو وہ بھی روزمرہ کے گھریلو معاملات ہی پر بات کر رہے ہوتے، محبت کی کہانیاں نہیں بنتیں۔
ان کے اس دلچسپ مؤقف نے حاضرین کو خوب محظوظ کیا اور سوشل میڈیا پر بھی ان کے خیالات زیرِ بحث ہیں۔