صحت مند غذا کھانے کے خواہشمند افراد کے ذہنوں میں اکثر یہ سوال اٹھتا ہے کہ سبزیوں کو اُبالنا بہتر ہے یا بھاپ میں پکانا؟ بظاہر یہ معمولی سا فیصلہ ہے مگر یہی انتخاب سبزیوں کے ذائقے، رنگت اور غذائیت کو نمایاں طور پر متاثر کرتا ہے۔
اسٹیم کی ہوئی سبزیوں کی افادیت برقرار رہتی ہے
غذائی ماہرین کے مطابق سبزیوں کو اسٹیم کرنے (بھاپ میں پکانے) سے سبزیوں کا ذائقہ، رنگ اور خاص طور پر وٹامن سی اور بی کمپلیکس جیسے پانی میں حل ہونے والے اجزا محفوظ رہتے ہیں، سبزیاں زیادہ تر و تازہ اور خوش رنگ نظر آتی ہیں، پتوں والی سبزیوں کی تازگی برقرار رہتی ہے۔
ماہرین کے مطابق تھوڑا سا لیموں یا جڑی بوٹیاں بھاپ والے پانی میں شامل کرنے سے سبزیوں کی خوشبو اور ذائقہ مزید بہتر ہوجاتا ہے۔
سبزیوں کو اُبالنا آسان مگر غذائیت کے نقصان دہ
سبزیوں کو اُبلتے پانی میں ڈال کر پکانا ایک روایتی اور آسان طریقہ ہے مگر اس میں زیادہ دیر پکانے سے وٹامنز اور معدنیات پانی میں منتقل ہوجاتے ہیں، اگر وہی پانی سُوپ، دال یا سالن میں استعمال نہ ہو تو سبزیوں کی غذائیت ضائع ہو جاتی ہے۔
سبزیاں نرم اور بعض اوقات بےذائقہ ہو جاتی ہیں تاہم آلو، شکر قندی اور چقندر جیسی نشاستہ دار سبزیوں کے لیے یہ طریقہ موزوں سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ جس پانی میں سبزیاں ابالیں اس باقی ماندہ پانی کو ہرگز ضائع نہ کریں، بلکہ اسے روٹی کے آٹے میں یا سالن میں شامل کرلیں۔
سائنس کیا کہتی ہے؟
’جرنل آف ایگرکلچرل اینڈ فوڈ کیمسٹری‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بھاپ میں پکائی گئی سبزیاں، اُبالی گئی سبزیوں کے مقابلے میں زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامنز محفوظ رکھتی ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق سبزیوں کو بھاپ میں پکانا سب سے زیادہ صحت مند طریقہ ہے۔ اس میں نہ تیل کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی وٹامنز و منرلز ضائع ہوتے ہیں جس سے یہ ذیابطیس، دل کے مریضوں اور وزن کم کرنے والوں کے لیے بہترین آپشن بن جاتی ہیں۔
بھاپ دیتے وقت یہ عام غلطیاں ہر گز نہ کریں
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر تک سبزیوں کو بھاپ نی دیں، سبزیاں نرم نہیں بلکہ ہلکی کرنچی رہنی چاہئیں۔
برتن میں سبزیاں زیادہ بھر دینے سے بھاپ کا درست گزر رُک جاتا ہے۔ بھاپ دیتے وقت پانی میں نمک یا جڑی بوٹیاں ہر گز شامل نہ کریں۔