کشمیر ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے دوسرے عالمی سماجی ترقی اجلاس میں خصوصی شرکت کی سند دی گئی ہے، جو 4 سے 6 نومبر 2025ء تک دوحہ، قطر میں منعقد ہو رہا ہے۔
اس خصوصی سند کے ذریعے کشمیر ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کی سماجی شمولیت، صحت کی تعلیم، کمیونٹی کی مضبوطی اور جمو و کشمیر کے تمام علاقوں میں انسانی ہمدردی کی خدمات کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔
اس امر کی اطلاع کے ڈی ایف کے سردار آفتاب خان نے دی ہے جن کے مطابق اس اجلاس میں برطانیہ میں مقیم کشمیریوں اور آزاد جموں و کشمیر کی سول سوسائٹی کے تجربات کو عالمی گفتوشنید کا حصہ بنایا جائے گا، تاکہ غربت کے خاتمے، باعزت روزگار اور سماجی شمولیت کے عالمی اقدامات میں ان کا اثر دکھایا جا سکے۔
کشمیر ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کی نمائندگی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سردار آفتاب خان کی قیادت میں کی جائے گی۔
وفد میں آزاد کشمیر کے منتخب سول سوسائٹی نمائندگان بھی شامل ہیں، جن میں سردار ممتاز خان، رکن ضلع کونسل پونچھ اسرار احمد خان، چیئرمین یونین کونسل مکھیا لا، ضلع باغ، سردار محمد واصف، نوجوان نمائندہ خالد جاوید، ڈائریکٹر پروگرامز اینڈ پارٹنرشپ ڈیولپمنٹ (پاکستان)، کے ڈی ایف، اس کے علاوہ اسپورٹس، نوجوانوں اور ثقافت کی ترقی کے سینئر حکومتی نمائندگان بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔
سردار آفتاب خان نے اس حوالے کہا ہے کہ کے ڈی ایف کا مشن پسماندہ آوازوں کو عالمی سطح پر پہنچانا اور کمیونٹی کے مسائل کوحل کرنے کی مقامی سطح پر ہونے والی کوششوں کو عالمی سطح پر پالیسی میں منتقل کرنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سند ہمیں اپنی کمیونٹیز کے تجربات شیئر کرنے اور عالمی شراکت داروں سے سیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے تاکہ ہم ایسے حل پیش کرسکیں جو کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں۔
سردار آفتاب خان نے کہا کہ ہم کے ڈی ایف کے پلیٹ فارم سے 25 سال سے زائد عرصے سے ڈائیاسپورا انگیجمنٹ، ہنگامی امداد، موسمیاتی اقدامات، امن قائم کرنے، پالیسی ساز اداروں میں کمیونٹی کی وکالت اور کشمیری کمیونٹی کو بااختیار اور باوقار بنانے میں کام کر رہے ہیں، ہماری حکمتِ عملی میں صحت کی تعلیم، سماجی انصاف، نوجوانوں کی قیادت اور کثیرالجہتی شراکت داریوں کو مضبوط کرنا اور ان میں شامل ہونا ہے۔
سردار ممتاز خان نے کہا کہ غربت کا خاتمہ ضلع کی سطح سے شروع ہونا چاہیے، میں اپنے کمیونٹی کے روزگار کے منصوبے شیئر کرنے اور پونچھ و دیگر دیہی اضلاع کے لیے عملی ماڈلز سیکھنے کا منتظر ہوں۔
اسرار احمد خان نے اپنے تاثرات درج کراتے ہوئے کہا کہ مقامی حکومت وہ جگہ ہے جہاں سماجی شمولیت بنتی ہے، ہمارا مقصد شفاف اور جوابدہ مقامی خدمات کے ذریعے روزگار پیدا کرنا اور شہریوں اور اداروں کے درمیان اعتماد کو مضبوط کرنا ہے۔
سردار محمد واصف نے کہا کہ نوجوان محض فائدہ اٹھانے والے نہیں، بلکہ حل پیدا کرنے والے ہیں، میں ہنر، تربیت اور ڈیجیٹل شمولیت کے لیے ٹھوس وعدے دلانے کی کوشش کروں گا۔
خالد جاوید نے کہا کہ شراکت داری اچھے خیالات کو پائیدار اثر میں بدلتی ہے، میں دوحہ میں عملی، فنڈ کے قابل پروگرام ماڈلز اور شراکت داری کے فریم ورک پیش کروں گا تاکہ مقامی حل تیزی سے اور مستحکم طریقے سے بڑھ سکیں۔
سینئر کشمیری کھیل، نوجوان اور ثقافت کے نمائندگان نے کہا کہ کھیل، ثقافت اور نوجوانوں کی ترقی سماجی ہم آہنگی کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے، دوحہ میں یہ بتایا جائے گا کہ مقامی ثقافتی پروگرام اور منظم نوجوان سرگرمیاں حاشیے پر رہ جانے والے افراد کو شامل کرنے اور باعزت روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں کس طرح مددگار ہیں۔
یہ عالمی اجلاس، جسے 1995ء کے کوپن ہیگن اجلاس کے 30 سال بعد منعقد کیا گیا ہے، دوحہ سیاسی اعلامیہ اپنانے اور غربت کے خاتمے، مکمل اور پیداواری روزگار اور سماجی شمولیت پر عالمی عزم کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گا۔
کے ڈی ایف کی موجودگی برطانیہ اور دیگر ممالک میں آباد کشمیری کمیونٹی اور آزاد کشمیر کے تجربات اور کمیونٹی کے حل کو عالمی پالیسی فریم ورک میں شامل کرنے کے لیے اہم ہے۔