• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا آپ جو کھاتے ہیں وہ آپ کی خوشبو طے کرتا ہے؟ نیا انکشاف

فائل فوٹو
فائل فوٹو

نئی تحقیق کے مطابق آپ جو کھاتے ہیں وہ ناصرف آپ کی صحت بلکہ آپ کی جسمانی خوشبو پر بھی گہرا اثر ڈال سکتا ہے، بعض غذائیں ایسی ہیں جو آپ کے قدرتی جسمانی خوشبو کو دوسروں کے لیے زیادہ دلکش اور خوشگوار بنا سکتی ہیں۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ہر انسان کی اپنی ایک منفرد خوشبو ہوتی ہے جیسے جینز، ہارمونز، موڈ، صحت اور صفائی جیسے عوامل اس پر اثر انداز ہوتے ہیں، لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہماری غذا وہ واحد چیز ہے جس پر ہمارا مکمل کنٹرول ہوتا ہے۔

اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف اسٹرلنگ کے پروفیسر کریگ رابرٹس کے مطابق جو کچھ ہم کھاتے ہیں وہ ہمارے نظامِ ہضم اور جلد کے ذریعے ہماری خوشبو کو متاثر کرتا ہے، سانس اور پسینہ وہ دو اہم ذرائع ہیں جن کے ذریعے جسم کی خوشبو ظاہر ہوتی ہے۔

پروفیسر لینا بیگڈاش (اسٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک) کا کہنا ہے کہ کچھ غذائیں آنتوں میں موجود بیکٹیریا کے ساتھ مل کر گیس پیدا کرتی ہے جو سانس کے ذریعے خارج ہوتی ہے جیسے لہسن اور پیاز جو سانس کو بدبودار بناتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ خالص پسینہ دراصل بدبو ہوتا ہے، اصل بو تو تب پیدا ہوتی ہے جب یہ جلد کے بیکٹیریا کے ساتھ ملتا ہے۔

بروکلی، بند گوبھی اور شلجم جیسی سبزیوں میں سلفر مرکبات پائے جاتے ہیں جو پسینے کے ذریعے خارج ہو کر جسم سے تیز بو پیدا کرتے ہیں۔

اگرچہ لہسن کو عام طور پر بدبو کی وجہ سمجھا جاتا ہے، مگر تحقیق کے مطابق یہ مردوں کو زیادہ پُرکشش خوشبو دیتا ہے۔

چیک ریپبلک کی چارلس یونیورسٹی کے سائنس دان یان ہیولچک کی تحقیق میں 42 مردوں کو مختلف مقدار میں لہسن یا لہسن کے سپلیمنٹس دیے گئے، بعد میں 82 خواتین نے ان کے پسینے کے نمونے خوشبو اور دلکشی کے لحاظ سے جانچا، جن مردوں نے سب سے زیادہ لہسن کھایا تھا، ان کی خوشبو کو سب سے زیادہ پُرکشش قرار دیا گیا۔

ماہرین کے مطابق لہسن میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات جسم کی مجموعی صحت کو بہتر بناتی ہیں، جس سے قدرتی خوشبو زیادہ دلکش لگتی ہے۔

2017 کی ایک آسٹریلوی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو مرد زیادہ پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں، ان کی جسمانی خوشبو میٹھی اور دلکش ہوتی ہے۔

مطالعے کے مطابق جن مردوں کے جسم میں کیروٹینائڈز (Carotenoids) زیادہ پائے گئے جو گاجر، کدو، ٹماٹر اور پپیتے میں ہوتے ہیں، ان کی خوشبو کو خواتین نے زیادہ پسند کیا۔

ایک متوازن غذا، جس میں تھوڑا سا گوشت اور انڈے شامل ہوں خوشبو کو بہتر بناتی ہے، جبکہ زیادہ کاربوہائیڈریٹ والی غذا جسم کی بو کو کم دلکش بناتی ہے۔

2006 کی ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ دو ہفتے تک گوشت سے پرہیز کرنے والے مردوں کی جسمانی خوشبو زیادہ دلکش اور کم تیز تھی، بنسبت اُن کے جو روزانہ گوشت کھاتے تھے۔

تحقیق کے مطابق مچھلی یا دالوں میں موجود ایک مرکب ٹری میتھائل امین (Trimethylamine) بعض افراد میں مچھلی جیسی بو پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جنہیں نایاب بیماری Fish Odor Syndrome ہوتی ہے۔

کافی بھی خوشبو کو متاثر کرتی ہے کیونکہ کیفین پسینہ بڑھاتی ہے، جس سے بیکٹیریا کو پھیلنے کا زیادہ موقع ملتا ہے۔

دلچسپ طور پر ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ روزہ رکھنے سے جسمانی خوشبو میں قدرے بہتری آ سکتی ہے۔

تحقیق میں 48 گھنٹے روزہ رکھنے والی خواتین کے پسینے کو دوسروں کے مقابلے میں زیادہ خوشگوار قرار دیا گیا تاہم، ماہرین نے خبردار کیا کہ طویل روزے سے سانس کی بدبو پیدا ہو سکتی ہے کیونکہ نظامِ ہضم سست پڑ جاتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق خوراک اور جسمانی خوشبو کا گہرا تعلق ہے، پھل، سبزیاں اور لہسن جسمانی خوشبو کو بہتر بنا سکتے ہیں جبکہ گوشت، الکحل اور کیفین اس کے برعکس اثر ڈال سکتے ہیں۔

صحت سے مزید