لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ برس ایمرجنسی نمبر 999 پر کی جانے والی صرف 15 فیصد کالز واقعی ہنگامی صورت حال سے متعلق تھیں۔
میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق ایمرجنسی نمبر پر کال کرنے والے بعض افراد نے اس لئے بھی کال کی کہ ان کے کمرے میں مکڑی گھس آئی ہے، کسی نے بتایا کہ ان کا کتا واپس گھر نہیں آیا، جبکہ کسی نے شکایت کی کہ ڈلیوری ڈرائیور کا پتہ نہیں چل رہا کہ وہ کہاں ہے۔
میٹ پولیس کا کہنا ہے کہ جولائی 2024 سے جولائی 2025 تک 1.87 ملین کالز نے کال ہینڈلر کا قیمتی وقت لیا اور انہیں حقیقی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے سے روکا۔
فورس کی کمانڈر کیرولائن ہینز کا کہنا ہے کہ جب کسی کی جان خطرے میں ہو یا جرم سرزد ہورہا ہو تو چند سیکنڈز بھی قیمتی ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایمرجنسی پر بہت زیادہ ایسی کالز موصول ہوتی ہیں جو ہنگامی صورت حال کے بارے میں نہیں ہوتیں اور نہ ہی وہ معاملہ پولیس کے نمٹنے کا ہوتا ہے۔
میٹ پولیس کے مطابق بعض غیر ہنگامی کالز میں گزشتہ جرائم کے بارے میں اپ ڈیٹس مانگی جاتی ہیں یا چوری ہونے والی اشیا کی کئی روز کے بعد رپورٹ کیلئے رابطہ کیا جاتا ہے۔
بعض افراد باہمی اختلافات مثلا کرائے دار اور مالک مکان کے تنازع پر بھی ایمرجنسی نمبر پر کال کردیتے ہیں، میٹ پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف جان کے خطرے یا سرزد ہوتے جرم کی اطلاع کیلئے ایمرجنسی نمبر پر کال کریں، دیگر معاملات 101 پر کال کرکے نمٹائے جاسکتے ہیں۔