وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے سرکاری اسکولوں میں چھٹی جماعت سے مصنوعی ذہانت کے کورسز متعارف کرانے کی ہدایت کردی۔ محکمہ تعلیم کو اے آئی کورسز کے لیے ضروری اقدامات اور مطلوبہ وسائل فراہم کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کا اجلاس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ معیشت، تعلیم، صحت اور انتظامی نظام میں اے آئی کا کردار مرکزی حیثیت اختیار کرچکا ہے، نوجوانوں کو اے آئی کی تعلیم دینا دراصل انہیں مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانا ہے، مصنوعی ذہانت کی تعلیم سے نوجوانوں میں تخلیقی سوچ اور عالمی معیار کی مہارتیں پیدا ہوں گی۔
وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع کے اسکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے نئی آسامیاں تخلیق کرنے اور اسکولوں میں حاضری اور نتائج کو بہتر بنانے کے لیے اچانک دورے کرنے کی ہدایت کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ غفلت برتنے والے ملازمین کو عہدوں سے فارغ کیا جائے، انہوں نے ٹیکسٹ بکس کی اشاعت سرکاری پرنٹنگ پریس سے کرانے کی بھی ہدایت کی اور ٹیکسٹ بکس کی پرنٹنگ اور اسٹیشنری کی خریداری کے ٹینڈرز سے متعلق انکوائری کرانے کا حکم دیا۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم سے گرلز گائیڈ فنڈ اور اسکاؤٹس فنڈ سے متعلق ڈیٹا طلب کرتے ہوئے اساتذہ کی پوسٹنگ ٹرانسفر، لیو انکیشمنٹ، پروموشن اور دیگرامور ڈیجیٹل کرنے کی ہدایت کردی۔