پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے بشریٰ بی بی سے متعلق رپورٹ کو من گھڑت اور بےبنیاد قرار دے دیا۔
پشاور سے جاری کردہ بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف ایک منظم مہم چلائی جا رہی ہے، ان کی ساکھ کو خراب کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی جیل میں رہ کر بھی مثالی قوت برداشت دکھا رہی ہیں۔ قربانیوں کا دور ختم ہوگا، انصاف ضرور ملے گا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ جیل میں غیر قانونی قید کے باوجود بشریٰ بی بی کا حوصلہ بلند ہے۔
بشریٰ بی بی کے خلاف جھوٹے الزامات کا مقصد سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے سابق وزیرِاعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر خصوصی رپورٹ تیار کی ہے جس میں تہلکہ خیر انکشافات کیے گئے ہیں۔
جریدے کی رپورٹ کے مطابق سابق انٹیلی جنس سربراہ جنرل فیض حمید نے بشریٰ بی بی کو نہایت باریک مگر مؤثر طریقے سے استعمال کیا، حساس ادارہ اپنے ایک افسر کے ذریعے آئندہ ہونے والے واقعات کی معلومات بشریٰ بی بی کے کسی پیر تک پہنچاتا جو اُسے آگے بشریٰ بی بی تک منتقل کرتا اور یہ انفارمیشن بشریٰ بی بی عمران خان کے سامنے اپنی روحانی بصیرت سے حاصل معلومات کے طور پر پیش کرتی تھیں، جب وہ پیش گوئیاں درست ثابت ہوتیں تو عمران خان کا اپنی اہلیہ کی بصیرت پر یقین مزید پکا ہو جاتا۔
رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی کے کردار پر اختلاف صرف سیاسی حلقوں تک محدود نہیں تھا، فوجی قیادت کے ساتھ عمران خان کے تعلقات بھی ایک مرحلے پر شدید کشیدگی کا شکار ہو گئے تھے، بعض سینئر اہلکاروں حتیٰ کہ جنرل باجوہ کو بھی شکایت تھی کہ عمران خان اپنی اہلیہ کی بات زیادہ سنتے ہیں، یہی وجہ تھی کہ 2019ء میں اُس وقت کے آئی ایس آئی چیف جنرل عاصم منیر کی برطرفی کو بھی بشریٰ بی بی سے جوڑا جاتا ہے۔