بہار اسمبلی انتخابات میں راشٹریا جنتا دل (آر جے ڈی) کی بدترین شکست کے اگلے ہی روز سابق وزیراعلیٰ بہار لالو پرساد یادیو کی بیٹی روہنی آچاریہ نے حیران کن اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے خاندان سے لاتعلقی اختیار کر رہی ہیں اور سیاست چھوڑ رہی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک مبہم پوسٹ میں انہوں نے اشارہ دیا کہ یہ فیصلہ سینئر آر جے ڈی رہنما سنجے یادو اور رميز کے دباؤ پر کیا گیا ہے۔
2022 میں لالو یادو کو اپنا گردہ عطیہ کرنے والی روہنی نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ وہ تمام الزام اپنے سر لے رہی ہیں، تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ انتخابی شکست کا حوالہ دے رہی تھیں یا کسی اور معاملے کا۔
لالو پرساد یادیو کی بیٹی کا کہنا ہے کہ میں سیاست چھوڑ رہی ہوں اور اپنے خاندان سے لاتعلق ہو رہی ہوں، یہ سنجے یادو اور رميز نے مجھ سے کہا تھا اور میں تمام الزام اپنے سر لے رہی ہوں۔
خیال رہے کہ روہنی کی یہ پوسٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یادو خاندان پہلے ہی اندرونی کشمکش سے گزر رہا ہے۔ لالو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کو حال ہی میں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے اپنی نئی جماعت جَن شکتی جنتادل بنائی، مگر وہ ایک بھی نشست نہ جیت سکے۔
انتخابات سے پہلے ہی روہنی آچاریہ پارٹی پالیسی اور اندرونی فیصلوں پر ناراضی کا اظہار کرتی رہی تھیں۔
ستمبر میں انہوں نے تمام سیاسی رہنماؤں اور خاندان کے افراد کو سوشل میڈیا پر ان فالو کر دیا تھا اور بعض الزامات کا سخت جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کوئی یہ ثابت کر دے کہ انہوں نے کبھی کسی سے کوئی ذاتی مطالبہ کیا ہے یا والد کو گردہ عطیہ کرنا جھوٹ تھا تو وہ سیاست اور عوامی زندگی چھوڑ دیں گی۔
انتخابی مہم کے دوران 9 نومبر کو انہوں نے اپنے بھائی تیجسوی یادو کی سالگرہ پر انہیں دل سے مبارک باد دی تھی، تاہم انتخابی نتائج آر جے ڈی کیلئے تباہ کن ثابت ہوئے۔
روہنی آچاریہ کے تازہ اعلان سے پارٹی میں مزید ہلچل پیدا ہونے کا امکان ہے، جو پہلے ہی ایک مشکل سیاسی دور سے گزر رہی ہے۔
243 رکنی اسمبلی میں پارٹی صرف 25 نشستوں تک محدود رہی، جبکہ پورا اتحاد صرف 35 سیٹیں جیت سکا۔
دوسری جانب این ڈی اے 202 نشستوں کے ساتھ بھاری اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔