لاہور(خالدمحمودخالد) افغانستان کی عبوری طالبان حکومت کے وزیر صنعت و تجارت الحاج نورالدین عزیزی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ گزشتہ چھ ہفتوں سے جاری سرحدی پابندیوں کی وجہ سے افغان تاجروں کو سو ملین ڈالر سے زائد نقصان ہوا ہے۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کراچی کے راستے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ مکمل طور پر روک دی ہے۔ یہ افغانستان کا تاریخی راستہ تھا جو دنیا کے ساتھ ہمارا بنیادی رابطہ تھا۔ گزشتہ چھ ہفتوں سے طورخم اور اسپن بولدک سرحدیں بند ہیں جس سے افغان تاجروں کو ایک سو ملین ڈالر سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ اس بندش کی وجہ سے ہزاروں افغان کنٹینرز پھنس گئے ہیں جو افغان برآمدات جیسے خشک میوہ جات، قالینوں، اور قیمتی پتھروں کو متاثر کر رہی ہے۔