• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسکرولنگ سے دماغ شراب نوشی کی طرح متاثر ہوتا ہے: تحقیق

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

کیا آپ جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر وقت بےوقت کی اسکرولنگ کرنا، ریلز دیکھنا آپ کے دماغ کو اسی طرح متاثر کر سکتی جس طرح شراب نوشی کرتی ہے۔

نیورو امیج میں شائع ہونے والے جائزے کے مطالعے کے مطابق مختصر دورانیے کی ویڈیوز دماغ پر اسی طرح اثر انداز ہوتی ہیں جس طرح شراب جیسے نشہ آور مادے۔ یہی وجہ ہے کہ نیورولوجسٹ محرک، توجہ اور یادداشت کے حوالے سے فکر مند ہیں اور احتیاط کا مشورہ دیتے ہیں۔

یوں تو انسٹاگرام ریلز، ٹک ٹاک ویڈیوز یا یوٹیوب شارٹس دیکھا، ہر وقت اسکرول کرنا ایک بےضرر عادت دکھائی دیتی ہے تاہم یہ وقت کے ضائع کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کے لیے بھی نقصاندہ ہے۔

نیورو سائنسدانوں نے اس حوالے سے خبردار کیا کہ ہر وقت اسکرولنگ کے دماغ پر اثرات ہماری سوچ سے کہیں زیادہ خطرناک اور تشویشناک ہو سکتے ہیں۔

متعدد مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلسل مختصر ویڈیو استعمال کرنے سے دماغ کے مختلف سرکٹس اسی طرح متحرک یا روشن ہوجاتے ہیں جیسے کسی مقابلے کے اختتام پر انعام ملنے سے، یا کسی کام پر تعریف ملنے سے ہوتے ہیں، یہ بالکل ایسی ہے جیسے شراب یا جوئے کی لت کے دوران روشن ہوتے ہیں۔

چینی سائنسدانوں نے مختصر دورانیے کی ویڈیوز اور اسکرولنگ کو عالمی خطرہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ چین میں صارفین روزانہ اوسطاً 151 منٹ اسکرولنگ کرتے گزارتے ہیں جبکہ 95.5 فیصد انٹرنیٹ صارفین اس میں مصروف ہیں، جس سے ناصرف توجہ، نیند اور دماغی صحت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے بلکہ ڈپریشن کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔

دیگر تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ مختصر ویڈیوز توجہ کے دورانیے، علمی مہارتوں اور یہاں تک کہ قلیل مدتی یادداشت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

صحت سے مزید