ایک نئی تحقیق میں ماہرینِ صحت نے دل کی صحت اور لمبی عمر کا راز بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ناشتے میں ایک عام مشروب پینے سے قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نئی طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ روزانہ ایک گلاس اورنج (نارنجی یا سنگترے) جوس پینا دل کی صحت بہتر بنانے اور زندگی کو طویل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
محققین نے دریافت کیا ہے کہ یہ عادت جسم کے مدافعتی خلیوں میں موجود جینز میں مثبت تبدیلیاں لاتی ہے۔
تحقیق کے مطابق دل کی بیماری ہر سال امریکا میں تقریباً 10 لاکھ جانیں لے لیتی ہے، جو اسے ملک کا سب سے بڑا قاتل بن چکی ہے۔
برازیل اور کیلیفورنیا کے محققین نے 20 صحت مند بالغوں پر کیے گئے مطالعے کے حوالے سے بتایا کہ انہیں 2 ماہ تک روزانہ 17 اونس (تقریباً 500 ملی لیٹر) شکر سے پاک اورنج جوس پینے کی ہدایت کی گئی، اس کے بعد ان کے خون کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا تاکہ مدافعتی خلیوں میں موجود تقریباً 1700 مختلف جینز میں آنے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا جا سکے۔
ماہرین نے دیکھا کہ 2 ماہ تک روزانہ اورنج جوس پینے سے ان کے جینز میں مثبت تبدیلیاں ہوئیں جو خون کی نالیوں کی کارکردگی، میٹابولزم اور سوزش سے متعلق ہیں، یہ عوامل دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ تحقیق چھوٹی تھی، مگر اس سے پتہ چلتا ہے کہ سنگترے کے جوس میں موجود فلیوونائیڈز اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر کام کرتے ہیں جو سوزش اور دل کے افعال سے متعلق جینز پر مثبت اثرات ڈالتے ہیں، تاہم یہ فائدے صرف بغیر چینی والے جوس میں پائے گئے، اضافی چینی والے جوس خون میں شکر بڑھانے اور سوزش پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں، جو دل اور خون کی نالیوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔
مطالعے کے نتائج میں یہ بھی سامنے آیا کہ جینز میں ہونے والی یہ تبدیلیاں شرکاء کے وزن کے مطابق مختلف تھیں، نارمل وزن والے افراد میں زیادہ تر تبدیلیاں سوزش کو کم کرنے والے جینز سے متعلق تھیں جبکہ زیادہ وزن والے افراد میں تبدیلیاں چربی کے میٹابولزم سے متعلق تھیں، جو جسم کی خوراک کو توانائی میں تبدیل کرنے اور اضافی چربی جمع ہونے سے روکنے میں مدد دیتی ہیں۔
محققین نے واضح کیا کہ تحقیق میں صرف 100 فیصد خالص اورنج جوس استعمال کیا گیا جس میں کوئی اضافی چینی شامل نہیں تھی۔
ماہرین نے سخت انتباہ کیا ہے کہ چینی والے پھلوں کے جوسز دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں، کیونکہ وہ مسلسل بلڈ شوگر میں اضافہ کرتے ہیں اور خون کی نالیوں اور دل میں سوزش پیدا کرتے ہیں، جس سے وزن بڑھنے اور ذیابیطس جیسی دائمی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
محققین نے کہا ہے کہ اگرچہ مطالعے میں شامل افراد کی تعداد کم تھی، لیکن یہ نتائج مالیکیولر سطح پر صحت کے فوائد کی تصدیق کرتے ہیں اور اس ضمن میں وسیع پیمانے پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے، صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔