پشاور( لیڈی رپورٹر )شبقدر،تھانہ بٹگرام کے علاقے مندیزئی میں قتل ہونے والے 18 سالہ نوجوان شاہزیب کے عمر رسیدہ والد صفت گل اور والدہ ناصر بی بی میں کہا ہے کہ ہمارے بیٹے کوٹک ٹاک کے لئے ویڈیو بنانے سے انکار پر بے رحمی سے قتل کرنے والے قاتل آزاد پھر رہے ہیں اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کاخاندان خوف اورعدم تحفظ کاشکار ہے، پولیس کی خاموشی ان کے زخموں کو اور گہرا کر رہی ہے، پشاور پریس کلب میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بیٹا ان کاواحد سہارا تھا، جس نے علاقے کے بااثر افراد کے ساتھ ٹک ٹاک کے لئے ویڈیو بنانے سے انکار کیا تھا،ملزمان جو اس سے قبل بھی اپنےمبینہ طور پر دو قریبی رشتہ داروں کو قتل کرچکے ہیں اس انکار پر ناراض تھے،14 نومبر کو شاہ زیب اپنے والد صفت گل اور بہنوئی امان اللہ کے ساتھ نماز جمعہ کے بعد حجرے واپس آ رہا تھا کہ گھات لگائے مبینہ طور پر واجد ولد درویش اور مجیب ولد حمزلہ ساکنان مندیزئی نے ان پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں میرابیٹا شدید زخمی ہو گیا، اور دم توڑگیا جبکہ ملزمان اسلحہ لہراتے ہوئے فرارہو ہوگئے،انہوں نے کہا کہ اٹھارہ دن ملزمان کھلے عام گھوم رہے ہیمیں اور داماد کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں انہوں نے آئی جی خیبرپختونخواذوالفقارحمید،آرپی اومردان اورڈی پی او چارسدہ سے اپیل کی ہے کہ ان کاسہاراچھینے اورسنگین نتائج کی دھمکیاں دینے والے بااثر ملزموں کوقانون کے کٹہرے میں لاکرانہیں انصاف اورتحفظ فراہم کیاجائے۔