پشاور (کرائم رپورٹر) پشاور میں رواں سال کے دوران اغواء کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا۔ اسکے ساتھ ساتھ لین دین تنازعات، اغواء برائے تاوان و دیگر وجوہات کے علاوہ شادی کی غرض سے بھی کئی خواتین کو اغواءکیا گیا جبکہ 8 بچوں کے اغواءکے واقعات بھی پیش آچکے ہیں جن میں بیشتر کو کارروائیوں کے دوران بازیاب کرایا گیا ہے۔ جنوری 2025ء سے نومبر تک جاری اعدادو شمار کے مطابق شہر میں اغواء برائے تاوان کے 9واقعات پیش آئے جس پر دفعہ 365 اے کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔ اس طرح لین دین تنازعات و دیگر وجوہات کی بناء پر پشاور میں رواں برس کے 11ماہ میں 29افراد اغواء ہوئے جبکہ چائلڈ لفٹنگ کے 9 واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں جس پر پولیس کی جانب سے دفعہ 364 اے کے تحت مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ رواں سال کے دوران ورغلاء پھسلا کر اور شادی کی غرض سے 65خواتین کو بھی اغواء کیا گیا جس میں بعض خواتین کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔ متعلقہ تھانوں کی جانب سے خواتین اغواء کے ان کیسز میں دفعہ 365 بی کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ پولیس کاموقف ہے کہ کئی خواتین اپنی مرضی سے بھی گھر چھوڑ کرگئی ہیں اور گھر سے رقم اور سونا بھی لیکر گئی ہیں۔ پولیس کاررو ائیو ں کے دوران اغواء کے بیشتر کیسز میں بازیابی اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں اورکئی ملزمان اس وقت جیل میں ہیں۔