سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت مواصلات نے تحریری جواب میں کہا کہ پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے 33 ہزار 830 کلیمز واجب الادا ہیں، اس وقت 8165 ملین روپے کے کلیم واجب الادا ہیں۔
وزارت مواصلات کے مطابق سال2025-26 میں 8400 ملین روپے مانگے گئے، 3 ہزار ملین روپے کی منظوری ہوئی، یہ رقم انشورنس کلیمز کی ادائیگی کیلئے انتہائی ناکافی ہے، کلیم کنندگان میں بعض ریٹائرڈ افراد اور بیوہ خواتین ہیں۔
وزارت مواصلات کے تحریری جواب میں مزید کہا گیا کہ یہ التوا عوامی اعتماد کو نقصان پہنچاتا ہے، یہ ہماری قانونی ذمہ داری سے انحراف ہے۔
وزارت مواصلات کے مطابق 6 ارب اضافی بجٹ کی درخواست کی ہے تاکہ زیر التوا کلیم ادا ہوسکیں، وزارت کی درخواست کو مکمل منظور نہیں کیا گیا۔
وزارت مواصلات کے تحریری جواب میں کہا گیا کہ صرف 3 ارب روپے جاری کیے گئے جس میں سے 2.75 ارب روپے استعمال کرچکے۔
وزیر مواصلات علیم خان نے کہا کہ یہ حکومت کی نااہلی اور نالائقی ہے، حکومت نے لوگوں سے وعدہ کیا کہ آپ کو پیسے دیے جائیں گے جو ادا نہیں کیے گئے۔
وزیر مواصلات علیم خان نے کہا کہ وزارت خزانہ کو ہم نے لکھا کہ پیسے ادا کریں، آج پھر لکھ رہے ہیں کہ پیسے جاری کیے جائیں، یہ پیسے وزارت خزانہ کے ہیں ہی نہیں۔
انھوں نے کہا یقنیی بنائیں گے کہ لوگوں کی واجب الادا رقم انہیں دیں، یہ پیسے ہمارے پاس نہیں بلکہ وزارت خزانہ کے پاس ہیں۔
وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ اب ہم ہر سال جا کر وزارت خزانہ سے مانگتے ہیں، یہ حکومت کے لیے بدنامی کا معاملہ ہے۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ آپ واحد وزیر ہیں جنہوں نے حکومت کی نااہلی کا اعتراف کیا ہے۔