• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی اقلیتوں کو مقامی سیاست میں بھرپور شرکت کرنی چاہیے، لارڈ قربان حسین

لارڈ قربان، تصویر بشکریہ، یوکے پارلیمنٹ ویب سائٹ
لارڈ قربان، تصویر بشکریہ، یوکے پارلیمنٹ ویب سائٹ

برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے تاحیات رکن لارڈ قربان حسین نے کہا ہے کہ برطانیہ میں رہنے والی تمام اقلیتوں کو زیادہ سے زیادہ یہاں کی سیاست میں ضرور حصہ لینا چاہیے تاکہ ریفارم پارٹی کے امیگرنٹس کے خلاف بڑھتے ہوئے پروپیگنڈے کا جواب موثر انداز سے دیا جاسکے۔

وہ ایک مقامی ریسٹورنٹ میں سابق صدر پاکستان پریس کلب یوکے شیراز خان اور مرکزی نائب صدر اسرار احمد راجا کی جانب سے منعقدہ ایک ڈنر کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب کی صدارت پاکستان پریس کلب کے مرکزی صدر مسرت اقبال نے کی۔ 

لارڈ قربان حسین نے مزید کہا کہ ایک تھنک ٹینک بنایا جائے، جس میں نسلی تعصب اور بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے تدارک بارے سوچ بچار کی جائے کہ ان چیلنجز کا کیسے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

تقریب کے مہمانان خصوصی میں دبئی سے کاروباری شخصیات محمد شہباز خان اور افتخار آزاد شامل تھیں جبکہ مفتی خالد محمود، ڈاکٹر یاسین رحمان، میرپور انٹرنیشنل ائیرپورٹ موومنٹ برطانیہ اور یورپ کے چیئرمین حاجی چوہدری محمد قربان، حاجی عبدالقیوم، عبدالرؤف، محمد محفوظ مغل، امجد لون اور نصرم غازی شرکاء میں شامل تھے۔

اس موقع پر محمد شہباز خاں نے کہا کہ دبئی یا متحدہ عرب امارات کاروبار کا حب اس لئے بن چکا ہے چونکہ وہاں قانون کی حکمرانی ہے اور رئیل اسٹیٹ میں انویسٹمنٹ کے مواقع بہت زیادہ ہیں۔

افتخار آزاد کا کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے محکمہ تعلیم اور آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کے بڑے پیمانے پر مواقع موجود ہیں۔

صدر پاکستان پریس کلب یوکے مسرت اقبال نے واضح کیا کہ پاکستان پریس کلب یو کے صحافیوں کا وہ پلیٹ فارم ہے، جو اس ملک میں اپنی کمیونٹی کا روشن چہرہ اور مثبت کام یا اچیومنٹ کو اُجاگر کرتا ہے، یہ پلیٹ فارم کمیونٹی رہنماؤں کو مواقع بھی فراہم کرتا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم سے اپنے مثبت سیاسی سماجی اور کاروباری ایجنڈے کو آگے بڑھائیں۔

ڈاکٹر یاسین رحمان نے کہا کہ میڈیا کی آزادی جمہوری نظام حکومت میں نہایت اہم ہے۔

مفتی خالد محمود کا کہنا تھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زندگی اور حُسن اخلاق کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اپنے سیاسی، معاشرتی اور دیگر معمولات کو آگے بڑھانا چاہیے، جس میں ہمارے لئے کامیابیاں اور کامرانیاں ہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید