کراچی(نیوز ڈیسک)غزہ پر اسرائیلی بمباری، جنگ بندی نفاذ کے بعد 70فلسطینی بچے شہید ہوچکے، یونیسیف ، جنگ بندی بچوں کیلئے حقیقی تحفظ میں بدلنی چاہئے ،مزید جانوں کے ضیاع میں نہیں ،یو این ایجنسی ، بیت لاہیا میں اسرائیلی بمباری ، متعدد فلسطینی زخمی، غزہ اور خان یونس میں دو فلسطینی شہید کردیے گئے ۔بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد اب تک 70 فلسطینی بچے اسرائیلی بمباری میں شہید ہوچکے ہیں ۔یونیسیف نے مطالبہ کیا کہ جنگ بندی بچوں کیلئے حقیقی تحفظ میں بدلنی چاہئے ،مزید جانوں کے ضیاع میں نہیں ،ہر بچے کو جینے کا حق حاصل ہے ،بچوں کا قتل عام فوری بند ہونا چاہئے ۔دوسری جانب اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود غزہ پر توپ خانے اور فضائی حملے کیے، غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کو اسرائیلی فوج نے ہیلی کاپٹر گن شپ اور توپ خانے کی فائرنگ کا نشانہ بنایا، حالانکہ 10 اکتوبر کو امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی اب بھی نافذ ہے، لیکن اس کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔قسام برغوثی، جو فلسطینی سیاسی رہنما اور فتح کے قائد مروان برغوثی کے بیٹے ہیںنے کہا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ اسرائیلی جیل محافظوں نے ان کے والد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔مقامی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے قصبے بیت لاہیا کے علاقے میں اسرائیلی توپ خانے کی گولہ باری سے متعدد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے شمالی غزہ میں حملہ کیا اور ایک “مشکوک” شخص کو شہید کیا۔مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے قریب 38 سالہ فلسطینی شخص کو اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔حزب اللہ کے رہنما نعیم قاسم نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان براہ راست مذاکرات کی مذمت کی۔