• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عرب و مسلم ممالک نے رفح کراسنگ کے یکطرفہ اسرائیلی منصوبے کو مسترد کردیا، غزہ پر صیہونی حملے جاری، متعدد فلسطینی شہید

کراچی (نیوز ڈیسک) عرب و مسلم ممالک نے رفح کراسنگ کے یکطرفہ اسرائیلی منصوبے کو مسترد کر دیا۔ ٹرمپ امن منصوبے پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ، فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کسی صورت قبول نہیں،مصر، قطر سمیت آٹھ ممالک کا مشترکہ بیان، رفح کو دونوں سمتوں میں کھولنے پر زور،غزہ پر صہیونی حملے جاری، متعدد فلسطینی شہید، غزہ سٹی، رفحسمیت مختلف علاقوں پر کم از کم بیس فضائی حملے، ٹینکوں، توپ خانے اور بحری جہازوں کا استعمال بھی کیا گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق مصر اور قطر سمیت آٹھ عرب و مسلم ممالک نے اسرائیل کے اس منصوبے پر سخت تشویش ظاہر کی ہے جس کے مطابق غزہ کی رفح سرحد کو صرف ایک طرفہ راستہ بنا کر فلسطینیوں کو مصر جانے کی اجازت دی جائے گی، جبکہ انہیں واپس آنے یا انسانی امداد داخل ہونے سے روک دیا جائے گا۔ وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ اقدام فلسطینی آبادی کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کھلی کوشش ہے اور یہ جنگ بندی کے تحت اسرائیل کی ذمہ داریوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ بیان میں اسرائیلی حکام خصوصاً COGAT یونٹ کی اُس اعلان پر تنقید کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ رفح کراسنگ جلد ’’صرف خروج‘‘ کے لیے کھولی جائے گی۔ عرب و مسلم ممالک نے اس فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ امریکہ کے زیرِ قیادت ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے پر فوراً اور مکمل عمل کیا جائے جس کے مطابق رفح کراسنگ کو دونوں سمتوں میں کھولنا ضروری ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید