• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالے شیشوں پر 6 ماہ قید، 50 ہزار روپے جرمانہ، موٹر وہیکل آرڈیننس پنجاب اسمبلی میں پیش

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پنجاب حکومت نے صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 2025ء (چوتھی ترمیم) پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا، آرڈیننس کے مطابق گاڑیوں کے کالے شیشے رکھنے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا۔

صوبائی اسمبلی میں پیش کیے گئے آرڈیننس کے متن کے مطابق کم عمر بچوں کے گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا، ون وے پر گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا۔

متن کے مطابق بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو گا جبکہ ڈرائیور کے ساتھ پیسنجر کو بھی سیٹ بیلٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

مسودے کے مطابق تیز رفتاری پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے اور عام گاڑی کو 5 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

اسی طرح تیز رفتاری پر لکژری گاڑی اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو 20 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

اوور لوڈنگ پر تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے، عام گاڑی کو 5 ہزار روپے جبکہ لکژری گاڑی کو 10 ہزار روپے اور ٹرانسپورٹ گاڑی کو 15 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

متن کے مطابق سگنل توڑنے پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے اور عام گاڑی کو 5 ہزار روپے جرمانہ ہو گا جبکہ لکژری گاڑی کو 10 ہزار روپے اور ٹرانسپورٹ گاڑی کو 15 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

رات کو خراب لائٹس کے ساتھ گاڑی چلانے پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

اسی طرح خراب لائٹس والی عام گاڑی کو 3 ہزار روپے، لکژری گاڑی کو 8 ہزار روپے اور ٹرانسپورٹ گاڑی کو 10 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

آرڈیننس کے مطابق زیبرا کراسنگ کی خلاف ورزی پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر اور عام گاڑی کو 3-3 ہزار روپے جرمانہ ہو گا جبکہ لگژری گاڑی کو 8 ہزار روپے اور ٹرانسپورٹ گاڑی کو 15 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار روپے، تھری وہیلر کو 3 ہزار روپے اور عام گاڑی کو 5 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

اسی طرح ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر لگژری گاڑی کو 10 ہزار روپے جبکہ ٹرانسپورٹ گاڑی کو 15 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔

متن کے مطابق دھواں چھوڑتی گاڑیوں اور ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلانے والوں پر بھی بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

آرڈیننس پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے، پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد آرڈیننس باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان پہلے ہی آرڈیننس کی منظوری دے چکے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید