• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن: محکمہ صحت بدترین صورتحال سے دوچار، ایک ہفتے میں فلو کے کیسز میں 55 فیصد اضافہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

 انگلینڈ میں اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد اس وقتِ سال کی بلند ترین سطح یومیہ اوسط 2660 تک پہنچ گئی ہے۔

  انگلینڈ بھر میں اس ماہ فلو کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد ایک ہفتے کے دوران 55 فیصد بڑھ گئی ہے، جس کے بعد قومی محکمہ صحت نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کو بدترین ممکنہ صورتحال کا سامنا ہے۔

 اس ہفتے یومیہ اوسط 2660 مریض فلو کے باعث اسپتالوں میں داخل رہے، جو گزشتہ ہفتے 1717 تھے، یہ تعداد اس وقت سال کی ریکارڈ سطح پر ہے، گزشتہ برس اسی ہفتے یہ تعداد 1861 تھی، سال 2023 میں صرف 402 مریض فلو کے ساتھ اسپتالوں میں داخل تھے۔

این ایچ ایس کی قومی میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر میگھنا پانڈت نے فلو کے مریضوں میں اضافے کو اس سال کے لیے حد سے زیادہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی اور ایمبولینس سروس پر ریکارڈ دباؤ اور ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی ممکنہ ہڑتال کے باعث یہ غیر معمولی سپر فلو لہر این ایچ ایس کو بدترین صورتحال کی طرف دھکیل رہی ہے، عملہ مریضوں کو بہترین ممکنہ نگہداشت فراہم کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں استعمال کر رہا ہے۔

 پروفیسر پانڈت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جلد از جلد فلو ویکسین لگوائیں تاکہ کرسمس سے قبل زیادہ سے زیادہ تحفظ حاصل کیا جا سکے۔

 انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن ہی شدید بیماری سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ ہے اور یہ دوسروں کو وائرس سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد کرتی ہے۔

دوسری جانب ماہرینِ صحت نے اس بیان پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں ایک این ایچ ایس عہدیدار نے کہا تھا کہ فلو کی علامات رکھنے والے افراد کو ضرور فیس ماسک پہننا چاہیے۔

 ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانات عوام میں غلط فہمی پیدا کر سکتے ہیں کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کس حد تک اقدامات ضروری ہیں۔ 

ہیلتھ فاؤنڈیشن کی سینئر اینالیٹیکل منیجر ڈاکٹر فرانسیسکا کاوالارو نے خبردار کیا ہے کہ تازہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ این ایچ ایس موسمِ سرما کے دباؤ کے ابتدائی آثار محسوس کرنا شروع کر چکی ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید