پناہ کے متلاشیوں کے اعداد و شمار اور ہوم آفس برطانیہ کی غفلت کے بارے میں وائٹ ہال واچ ڈاگ رپورٹ میں ہونے والے انکشافات پر ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
برطانو ی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہال واچ ڈاگ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہوم آفس کو پناہ کے متلاشیوں کے فرار ہونے کی درست تعداد کا پتہ ہی نہیں، انہیں اس امر کا بھی کوئی اندازہ نہیں کہ ملک میں داخل ہونے والے غیر قانونی پناہ گزین کہاں کہاں روپوش ہیں۔
مذکورہ رپورٹ کے انکشاف کے بعد لیبر حکومت کو غیر قانونی تارکینِ وطن کی روک تھام میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پناہ کے نظام پر ٹیکس دہندگان کو2024-25 ء میں حیران کن طو رپر 4.9 بلین پاؤنڈ کی لاگت آ چکی ہے۔
زیادہ تر لوگوں کو عوامی ٹیکسوں پر ہوٹلوں میں اور رہاثش گاہوں میں رکھا گیا ہے، سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے وکلاء کے لیے قانونی امداد کی مد میں بھی مقامی کونسلوں کو بھاری خرچ برداشت کرنا پڑتا ہے۔
رپورٹ میں سرکاری اخراجات، اسائلم سسٹم سے فرار ہونے والی تعداد اور ان کے مکمل ڈیٹا سمیت کئی چیزوں کے بارے میں ہوم آفس کی محدود معلومات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
شیڈو ہوم سیکریٹری کرس فلپ نے کہا ہے کہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہزاروں غیر قانونی مہاجرین غائب ہیں جن کے بارے میں درست ڈیٹا ہوم آفس کے پاس نہیں جو لمحۂ فکریہ ہے۔