پاکستان کے ورسٹائل اداکار نعمان اعجاز نے باوضو ہو کر اداکاری کرنے سے متعلق ماضی میں دیے گئے اپنے بیان پر وضاحت پیش کردی۔
ان دنوں سینئر اداکار ڈرامہ سیریل شرپسند میں اپنی جاندار اداکاری کے سبب خوب پذیرائی بٹور رہے ہیں۔
حال ہی میں مایاناز اداکار نے نجی فیشن میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے انٹرویوز سے اجتناب برتنے کی وجہ بھی بتائی اور کام کو عبادت سمجھنے اور باوضو ہو کر اداکاری کرنے سے متعلق ماضی میں دیے گئے اپنے ایک بیان پر وضاحت بھی پیش کی۔
نعمان اعجاز نے کہا کہ میں اس زمانے کی بات کرتا ہوں جسے آج کے دور کے لوگ نہیں سمجھ سکتے، اتنے عرصے میں آج تک اس بات کا فیصلہ نہیں ہوسکا کہ ہمارا کام حلال ہے یا حرام لیکن ہم پھر بھی یہ کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے مطابق اللّٰہ نے ہمیں جس کام سے جوڑ دیا ہے، ہمارا فرض ہے کہ ہم کم از کم اسے نیک نیت سے کریں، حلال حرام کا فیصلہ اللّٰہ کرنے والا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب میں یہ کہتا ہوں کہ ہمارے بزرگ کہا کرتے تھے جب صبح گھر سے نکلو تو باوضو ہو کر نکلو تاکہ تمہارے کام میں برکت پیدا ہو، تو نوجوان اس بات کو سمجھنے کے بجائے اس بات کا تمسخر اُڑاتے ہیں کہ نعمان اعجاز باوضو ہو کر غیر محرم عورتوں کے ساتھ کام کرتا ہے۔
سینئر اداکار نے کہا کہ جس دن ہم یہ سیکھ لیں گے کہ کسی کی اچھی بات سے اس کا تمسخر اُڑئے بغیر، سبق سیکھنا ہے تو ہمارا معاشرہ بہتر ہو جائے گا لیکن اگر ہم اسی طرح اچھی بات کہنے والے کا مذاق اُڑاتے رہیں گے، الفاظ کا مطلب غلط انداز میں پیش کریں گے، تو ہم کچھ نہیں سیکھ سکتے، اسی لیے میں نے انٹرویوز دینا ہی چھوڑ دیے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل نعمان اعجاز نے جیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے کام کو عبادت سمجھتے ہیں اور جب اداکاری کرتے ہیں تو اس وقت بھی وہ باوضو ہوتے ہیں، جس پر انہیں سوشل میڈیا پر کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔