کراچی (رفیق مانگٹ) دنیا کے امیر ترین خاندانوں کی کامیابی کا اصل راز اعلیٰ تعلیم یا مہنگے ادارے نہیں بلکہ مطالعہ، نظم و ضبط اور وقت کے مؤثر استعمال میں پوشیدہ ہے۔ امریکی جریدے فار چیون نے عالمی مالیاتی ادارے جے پی مورگن کی رپورٹ کے حوالے سے لکھا 100 سے زائد ارب پتی افراد، جن کی مجموعی دولت 500 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے، اس بات پر متفق ہیں کہ کامیابی کی بنیاد مستقل سیکھنے، واضح اہداف، جسمانی صحت اور گہری سوچ پر ہوتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے دور میں بھی کتابیں اور سوچنے کی عادت سب سے قیمتی سرمایہ بنی ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق مطالعہ وہ عادت ہے جو دنیا کے کامیاب ترین افراد میں سب سے زیادہ مشترک پائی گئی۔ مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سالانہ تقریباً 50 کتابیں پڑھتے ہیں اور ان کے مطابق سیکھنے کا سب سے مؤثر ذریعہ آج بھی کتاب ہی ہے۔ وارن بفیٹ بھی روزانہ پانچ سے چھ گھنٹے مطالعہ کرتے ہیں اور اخبارات، مالی رپورٹس اور تحقیقی مواد کو اپنی کامیابی کی بنیاد قرار دیتے ہیں۔