کراچی (نیوز ڈیسک) تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بچوں کو 12 سال سے پہلے موبائل فون دینا اور زیادہ اسکرین استعمال نوجوانوں کی ذہنی صحت اور دماغی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔موبائل فون کے جلد استعمال سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں کمی، نیند کے مسائل، اور سماجی تنہائی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔یونیورسٹی آف پنسلوانیا کے محقق ران بارزیلائے کے مطابق، ان کے پہلے دو بچوں کو جلدی فون دیا گیا تھا، لیکن تیسرے بچے کے لیے انہوں نے اس سے گریز کیا تاکہ اس کے دماغ اور جذباتی نشوونما پر نقصان نہ ہو۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکرین ٹائم کی حد اور عمر کے مطابق فون دینے کا فیصلہ بچوں کی ذہنی اور سماجی ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔ تحقیق میں اس بات پر زور دیا گیا کہ والدین کو بچے کی صحت، تعلیمی ضروریات اور جذباتی استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔ نوجوانوں میں موبائل فون کے جلد استعمال سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں کمی، نیند کے مسائل، اور سماجی تنہائی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔