• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنرل ضیاءکے فیصلوں کے نتیجے میں مسلط جنگ کے نتائج قوم بھگت رہی ہے ، رضا ربانی

کراچی (اسٹا ف رپورٹر ) )سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے کڑوی گولی نگلنے کا وقت آگیا ہے ۔ریاستی اداروں کو قومی اتفاق رائے کے ساتھ سخت ترین فیصلے کرنا ہوں گے بصورت دیگر دہشت گردی کے خلاف جنگ برسوں تک جاری رہ سکتی ہے ۔وہ جمعہ کو نجی اسپتال میں سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔میاں رضا ربانی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ سول سوسائٹی کی نسل کشی ہے ۔کوئٹہ میں ہونے والے جانی نقصان کا خلا 30سے 35سالوں تک بھی پورا نہیں ہوسکے گا ۔دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کرکے ایک پڑھے لکھے طبقے کو نشانہ بنایا ہے ۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم پر مسلط کی گئی ہے ۔جنرل ضیاء الحق کے فیصلوں کے نتیجے میں یہ جنگ ہم پر مسلط ہوئی ،جس کے غلط نتائج پوری قوم بھگت رہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ موجودہ صورت حال میں پارلیمان پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔پارلیمنٹ ریاست کے تمام اداروں کو اعتماد میں لے کر ملک اور قوم کے تحفظ اور سلامتی کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کرے ۔انہوںنے کہا کہ اس صورت حال میں ریاست کے تمام اداروں نے قومی اتفاق رائے سے لائحہ عمل تیار نہیں کیا تو جنگ کے مزید سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے ۔میاں رضا ربانی نے کہا کہ قومی مفاد میں اس جنگ سے چھٹکارے کے لیے ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوںگے اور پاک سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنا ہوگا ۔میاں رضا ربانی نے سانحہ کوئٹہ پر اظہار افسو س کرتے ہوئے یہ تجویز دی کہ قومی قیادت مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے سرجوڑ کر بیٹھے اور آئین و قانون کی روشنی میں نیا پلان مرتب کیا جائے۔
تازہ ترین