مردان(آن لائن)مردان میں کچہری کے مرکزی دروازے پر ہونے والے خودکش حملے کے بعد علاقے میں ہفتہ کو فضا سوگوار رہی‘ مردان کمپلیکس اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں زخمیوں کا علاج جاری ہے جبکہ واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تدفین کردی گئی ہے‘ مردان میں دہشت گردی کے خلاف تاجروں کی اپیل پر ہڑتال کی کی گئی ،جس کی وجہ سے کاروباری مراکز اور دکانیں بند اور ٹریفک معمول سے کم ہے‘ خیبرپختونخوا بار کونسل کی کال پر مردان عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا جبکہ تاجر برادری نے بھی شٹرڈائون ہڑتال کال دی ہے‘ مردان کچہری میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ مردان میں اسکولوں، عمارتوں اور اہم مقامات پر سکیورٹی سخت کردی گئی۔مردان پولیس حکام نے ابتدائی رپورٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کچہری میں حملہ کرنے والے خودکش بمبار نے پولیس کے 3حصاروں سے بچنے کے لئے پولیس کے پاس پہنچ کر ہینڈ گرنیڈ پھینکا اور اندر کی جانب دوڑلگادی۔تاہم دروازے پرتعینات سپاہی جنید خان اوردیگرنے اس کا پیچھا شروع کیا جس کے دوران حملہ آورنے برآمدے میں پہنچ کرخود کودھماکے سے اڑادیا۔رپورٹ کے مطابق پولیس کے ساتھ ساتھ سب سے زیادہ جانی نقصان برآمدے میں بیٹھے وکلا اور سائلین کا ہوا جووہاں پرموجود تھے۔