کوئٹہ(نمائندہ جنگ)جماعت اسلامی کےمرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے کہاہےکہ مودی کی بے وقوفی اور انتہا پسندی سے بھارت بھی روس کی طرح ٹکڑوں میں تقسیم ہونے والا ہے،بھارت کے اندر بہت جلد ایک نیا پاکستان دیکھ رہا ہوں، اسلام آباد کے غلط فیصلوں کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں،حکمران امریکا کو خوش رکھنے کیلئے عوام کا استحصال کرتے ہیں اور ہم اس استحصالی اور طبقاتی نظام کو بدلنے کیلئے اٹھے ہیں،جس دن بلوچستان کے وسائل پر یہاں کے عوام کا حق تسلیم کرلیا گیا ہر قسم کی شورش خود بخود دم توڑ دےگی،بلوچ عوام نے نریندد مودی کیخلاف سڑکوں پر نکل کر ملک سے وفا داری کا ثبوت دیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو جماعت اسلامی کےدوروزہ صوبائی اجتماع ارکان کے عوامی سیشن سے خطاب میں کیا،اجتماع ارکان کے دوسرے دن مرکزی نائب امیرمیاں محمد اسلم،صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی،جماعت اسلامی یوتھ کے مرکزی صدر زبیر احمدگوندل،عبدالمتین اخوند زادہ،ہدایت الرحمٰن بلوچ،بشیراحمد ماندائی،زاہد اختر بلوچ،حافظ نورعلی،حافظ محمد اسماعیل،مولانا محمدایوب منصور نے بھی خطاب کیا، سنیٹر سراج الحق نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کاواحد حل کشمیری عوام کو ان کاحق خودارادیت دینا ہے، حکومت بھارت کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات منقطع کرکے اپنے سفیر کو واپس بلائے،امریکہ نے ہمیشہ ظالم کا ساتھ دیاہے اس لئے امریکہ سے بہتری کی کوئی توقع رکھنا اپنے آپ کو فریب دینے کے مترادف ہے،حکمران سچی توبہ کرکے امریکہ سے جان چھڑالیں توکشمیر سمیت تمام مسائل کا حل نکل آئے گا، بلوچستان کے عوام نے مودی کے خلاف سڑکوں پر نکل کر پاکستان سے محبت اور وفاداری کاثبوت دیا،یہی وہ صوبہ ہے جس کے عوام نے سب سے پہلے پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا بلوچستان کے محب وطن عوام اپنے اس فیصلے پر فخر کرتے ہیں،بلوچستان میں بدامنی کے قصور وار وہ حکمران ہیں جنہوں نے صوبے کے عوام کے حقوق غصب کئے اور انہیں تعلیم،صحت،چھت اور روزگار جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا،بلوچستان کے عوام وسائل کی منصفانہ تقسیم اور ترقی کے یکساں مواقع چاہتے ہیں،جاگیرداروں،وڈیروں اور نوابوں کا تسلط ختم کرکے عوام کو اقتدار دیا جائے تومسائل ختم ہوسکتے ہیں،بلوچستان میں اتنا پیسہ تعلیم اورصحت پر خرچ نہیں ہوتا جتنا سیکیورٹی پر ہورہا ہے،اگر عوام کو اعتماد میں لیا جاتا تو جگہ جگہ چیک پوسٹیں بنانے کی ضرورت پیش نہ آتی،پاک چائنا اقتصادی راہداری کے منصوبہ پر بلوچستان کے تحفظات کو فوری دور کیا جائے اوربلوچستان کوبھی دیگر صوبوں کے مطابق تعلیم،صحت اور روز گار کے مواقع فراہم کئے جائیںسونے چاندی اورمعدنیات سے مالا مال بلوچستان غربت اور پسماندگی کی تصویر بنا ہوا ہے، بلوچ عوام نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان سے وفاکی، مگریہ لوگ پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں،اسلام آباد کے ٹھنڈے ایوانوں میں بیٹھے بے حس حکمران بلوچستان کے مسائل میں اضافہ کررہے ہیں،عالمی استعمار اور اسٹیبلشمنٹ کرپٹ حکمرانوں کی سرپرستی کررہی ہے،انہوںنے کہا کہ عالمی استعمار نے ہمارے ملک کو ایک اصطبل بنا دیا ہے جہاں گھوڑوں کی بڑھ چڑھ کر بولیاں لگتی ہیں اور ان گھوڑوں کی دوڑ صرف عالمی استعمار کے گرو امریکہ کے ایجنڈے کی تکمیل ہے،پشاور اور کراچی میں دہشت گردی اور بدامنی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں،ہماری سیاست کا مرکز و محور عام آدمی کو اسٹیٹس کو کی پروردہ قوتوں کی غلامی سے نکالنا ہے،اسٹیٹس کو کے بت آئے روز پارٹیاں اور جھنڈے بدلتے ہیں،سیاسی پارٹیاں خاندانی پراپرٹیاں بن چکی ہیں،عوام کی پارٹی صرف جماعت اسلامی ہے جہاں کسی وڈیرے،ساہوکار اور کرپشن کے محل تعمیر کرنے والے کا قبضہ نہیں بلکہ یہ اجلے کردار کے دیانتدار اور عوام کے خادموں کی جماعت ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد سمیت ملک بھر میں آئین کی بالادستی اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں،ہم تعلیم ،صحت اور انصاف کے دروازے عام آدمی کیلئے کھولنے کی جدوجہد کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ٹی وی چینلز پر کہتے ہیں کہ میں احتساب کیلئے تیار ہوں مگر عدالت میں پیش ہونے کو تیار نہیں،احتساب ٹی وی چینلز پر نہیں عدالت میں ہوتا ہے اگر وزیر اعظم واقعی احتساب کیلئے تیار ہیں تو عدالت میں پیش ہوجائیں،اجتماع ارکان میں جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے نومنتخب امرائے اضلاع سے امارت ضلع کاحلف بھی لیا۔