اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کی خواجہ آصف کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر دائر کی گئی درخواست خارج کر دی۔ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی کو عدالت میں زیر بحث نہیں لایا جا سکتا۔
تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل قانونی نقاط پر دلائل نہ دے سکے، درخواست گزار کے مطابق خواجہ آصف نے8جون کوقومی اسمبلی اجلاس میں میرےخلاف نازیباالفاظ استعمال کیے۔
درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہتک عزت کامعاملہ ہے، خواجہ آصف نےخاتون رکن قومی اسمبلی کی ذات پرحملہ کیا ہے، اسپیکرکو خواجہ آصف کےخلاف انضباطی کارروائی کاحکم دیا جائے۔ وکیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو اسمبلی رکنیت کامعاملہ الیکشن کمیشن بھجوانےکابھی حکم دیاجائے۔
اس موقع پر جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی کو عدالت میں زیربحث نہیں لایاجاسکتا۔
جسٹس اطہر من اللہ نےاستفسار کیا کہ کیا عدالت پارلیمانی امورکےاندرمداخلت کر سکتی ہے، جہاں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہووہاں عدالت کو مداخلت کااختیارہے۔