کراچی ( نصر اقبال/اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری شہباز احمد نے کہا ہے کہ پاکستان سپر ہاکی لیگ کو پاکستان سے باہر کرانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اپنے میدانوں میں اس ایونٹ کا انعقاد کریں تاکہ اخراجات میں بھی کمی آئے اور پی ایچ ایف کو مالی فائدے کے ساتھ ساتھ پاکستان ہاکی میں مثبت تبدیلی نظر آئے، نئے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ شائقین ہاکی بھی دل چسپی سے ان مقابلوں سےلطف اندوز ہوسکیں، شہباز احمد نے کہا کہ پاکستان سپر ہاکی لیگ کے لئے حکومت کی جانب سے تاحال این اوسی نہیں ملی ہےاس کے ملنے کے بعد دو سے تین ماہ میں ہم اس ایونٹ کو کرانے کی پوزیشن میں ہونگے، انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان سپر ہاکی لیگ کے لئے اگلے ماہ کے شروع میں کوئی مثبت صورت حال سامنے آ جائے گی،مختلف ملکوں کے کھلاڑیوں کے ساتھ پی ایچ ایف کی ہدایت پر بعض سابق ہاکی اولمپئنزنے رابطہ کیا ہے جو بہت زیادہ حوصلہ افزا ہے، شہباز احمد نے کہا کہ وہ پوری کوشش کریں گے کہ پاکستان سپر ہاکی لیگ پاکستان میں ہو، اس کے لئے کراچی، لاہور فیصل آباد کے میدان کو فوکس کیا ہوا ہے۔ قومی جونیئر ہاکی ٹیم کے بھارت کے جونیئر ورلڈ کپ میں شر کت کے حوالے سے اب گیند بھارت کے کورٹ میں ہے، ہم نے اپنے کھلاڑیوں کے بھارتی ویزے کے بارے میں درخواست دے دی ہے جس پر فیصلہ کرنا بھارتی حکام کا کام ہے، اگر انہوں نے ویزا جاری کردیا تو قومی جونیئر ٹیم ایونٹ میں حصہ لے گی، انٹرنیشنل اور ایشیائی ہاکی کے حکام کو بھی تمام صورت حال سے آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویزے کے بارے میں پیر تک صورت حال کے واضح ہونے کے امکانات ہیں ۔