لاہور (نمائندہ خصوصی،آئی این پی ) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر بدترین بادشاہت ہے۔حکمران سامراجی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے معاشرے کو تقسیم کررہے ہیں اور یہ تقسیم زندگی کے تمام شعبوں میں گہری ہوتی جارہی ہے۔ اس ظالمانہ نظام کی پشت پر بیورو کریسی اور اسٹیبلشمنٹ میں بیٹھے سامراج کے وہ ایجنٹ ہیں جواسلام سے خائف اور مذہب کو صرف کلچر کی حد تک مانتے ہیں۔ نظام مصطفیﷺ جمہوریت کا راستہ ہے، ہم انتخاب کے ذریعے انقلاب لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والے مرکزی شوری کے تین روزہ اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کچھ خاندانوں نے طے کرلیا ہے کہ وہ ایوان اقتدار تک پہنچنے کیلئے ایک دوسرے کو کندھا دیں گے اور کبھی ایک دوسرے کی کرپشن کے خلاف زبان نہیں کھولیں گے۔ ملک پر فیوڈلز کا قبضہ ہے، ادارے یرغمال ہیں، عدالتوں سے انصاف صرف پیسے والے کو ملتا ہے۔ مزدور اور کسان بدحال اور عام آدمی کنگال ہوچکا ہے۔ کرپشن نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے،مقتدر خاندانوں نے سیاست کو گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے، ایک جاتا ہے تو دوسرا برسراقتدار آجاتا ہے۔ باریاں لینے والوں نے اپنے لئے لندن، پیرس، واشنگٹن اور دبئی میں محل بنا لئے ہیں جبکہ غریب کے گھر کا چولہا بھی بجھ گیا ہے۔ قائد اعظم کے پاکستان کو مسائلستان بنانے والے قوم کے مجرم ہیں۔ حکمرانوں کو احتساب کے کٹہرے میں لانے کیلئے عوام کو ایک بڑی تحریک برپا کرنا ہوگی۔ 70ءسے آج تک کو ئی ایک انتخاب ایسا نہیں جس پر عوام نے اعتماد کا اظہار کیا ہو،بدیانت اور انگریز کا پروردہ ٹولہ قوم سے غداری کے عوض ملنے والی دولت سے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچا اور الیکشن کمیشن کی مدد سے پورے انتخابی نظام کو یرغمال بنایا۔ الیکشن کمیشن بار بار یقین دہانیوں کے باوجود اپنے قوانین پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے مرکزی شوریٰ کے ارکان اور ضلعی امراءکو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں عوامی رابطہ مہم کو منظم کریں اور ملک بھر کے طول وعرض میں پھیل کر عوام کو جماعت اسلامی کی دعوت پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم ایک کروڑ ووٹرز بنالیں تو ملک و قوم کو لٹیروں سے ہمیشہ کیلئے نجات دلا ئی جاسکتی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام کو بھی اپنا انتخابی رویہ تبدیل کرنا اور خود کو ڈاکوؤں کے چنگل سے آزاد کرانے کیلئے ہاتھ پاؤں مارنا ہونگے۔