شیخوپورہ(نمائندہ جنگ سے)نیب پنجاب نے محکمہ پولیس وہاڑی میں محکمہ اکاؤنٹس کے حکام کی ملی بھگت سے ہونے والے مبینہ خرد برد کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے بورڈ آف ریونیو کے ذریعے اس سکینڈل میں ملوث پولیس حکام اور ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر وہاڑی سمیت متعدد افسروں کے مختلف ناموں پر بنائے گئے ممکنہ طور پر کروڑوں روپے کے اثاثوں کے بارے میں محکمہ مال کے حکام سے رپورٹس طلب کرلی ہیں اس سلسلہ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر ریونیو راؤ ریاض اعجاز خان چوہان کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ نیب آرڈیننس 1999کی شق 19/27کے تحت یہ انویسٹی گیشن ہورہی ہے اور مذکورہ افسروں کے خلاف ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے اور اختیارات کا غلط استعمال کرنے کے بھی الزامات ہیں جن میں سے انکے زیر کفالت افراد کی رہائشگاہیں لاہور ، بنوں، ساہیوال، مصطفی آباد وہاری، مظفر گڑھ، اورپوسٹ آفس خاص وہاڑی چک نمبر 65ڈبلیو بی میں ہیں چنانچہ شیخوپورہ میں ان کی ممکنہ منقولہ و غیر منقولہ املاک کے بارے میں 20جنوری تک انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ڈپٹی ڈائریکٹر نیب سعید احمد شیخ کو رپورٹ بھیجی جائے۔