راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) راولپنڈی سیف سٹی پراجیکٹ کی منظوری ہوگئی ہے۔ جس پر لاگت کا تخمینہ9ہزار2سو ملین روپے ہے۔ لاہور کے بعد یہ منصوبہ راولپنڈی،ملتان،گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں شروع کیا جارہا ہے۔جس کے تحت ضلع بھر کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے ساتھ دیگر سکیورٹی انتظامات کئے جائیں گے۔جس کیلئے جدید ٹیکنالوجی ترین سے استفادہ کیا جائے گا۔راولپنڈی سیف سٹی پراجیکٹ موجودہ سی پی او آفس اور اس سے ملحقہ اراضی پر بنے گا۔جہاں سے ضلع بھر کی مانیٹرنگ ہوسکے گی۔منصوبہ میں نئے سی پی او آفس کی تعمیر بھی شامل ہے۔سیف سٹی پراجیکٹ سے انٹیلی جنس انفارمیشن اکھٹا کرنا اور متعلقہ اداروں سے فوری شیئر کرنا بھی ممکن ہوسکے گا۔اس کے تحت ٹریفک نظام میں بھی بہتری آئے گی۔پولیس،ریسیکو ڈبل ون ڈبل ٹو،سول ڈیفنس اور انٹیلی جنس ادارے ایک دوسرے سے انٹرلنک ہونگے۔سیف سٹی پراجیکٹ کے بعد عوام کو ٹریفک بلاک کی صورت میں متبادل راستوں سے آگاہ کرنا ممکن ہوسکے ہوگا۔ای چالان سسٹم شروع کیا جائے گا۔سیف سٹی کے بڑے مقاصد میں ٹریفک منیجمنٹ،امن و امان کی نگرانی،الیکٹرانک شواہد کی دستیابی کے ساتھ جرام بالخصوص سٹریٹ کرائم میں کمی ہوگی۔حکام کے مطابق سیف سٹی پراجیکٹ سے پہلے پانچ برسوں میں فسادات، سرکاری اور نجی املاک کی تباہی، گاڑیوں کی چوری جیسے جرم کی 28-30 فیصد، گھروں میں چوری، ڈکیتی، اور اسٹریٹ کرائم جیسے جرائم میں 15-20 فیصد کمی آئے گی۔ اس سے پولیس نگرانی کانظام موثرہوگا۔مواصلات کیلئے 4جی /ایل ٹی ای سسٹم استعمال کیا جائے گا۔راولپنڈی سیف سٹی پراجیکٹ محکمہ بلڈنگ پنجاب مکمل کرے گا۔تخمینہ میں لاگت میں سب سے زیادہ مہنگی چیز ہائی ٹیک ٹیکنالوجی ہے۔