پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دو سال ہو گئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہوا،فوجی عدالتوں کے معاملے پر حکومت نے بل کے مسودے میں سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بغیر تبدیلی کردی ۔ پنجاب میں رینجرزکو اختیارات پہلےدئیےجاتےتوشاید دہشت گردی کے حالیہ واقعات نہ ہوتے۔
کراچی میں تحریک انصاف سندھ کے نائب صدر حلیم عادل شیخ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیاسی جوڑ توڑ کرنا ہر جماعت کا حق ہے۔ پیپلز پارٹی کو اس میں مہارت حاصل ہے،سندھ میں اس کے وجود کو تسلیم کرنا ہوگا۔
فوجی عدالتوں کے قیام پر ان کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹس کے حوالے سے اعلیٰ فوجی افسران نے بریفننگ دی تاہم اب جو ملٹری کورٹس سے متعلق قانون میں ترمیم کی جارہی ہے اس پرہم کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کامیاب رہا۔اگر رینجرز کو پہلے اختیارات دے دیئے جاتے تو پنجاب میں دہشت گردی نہ ہوتی ۔ انہوں نے سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سانحہ سہون کے تین روز بعد امداد کا اعلان ستم ظریفی ہے۔