کراچی(اسٹاف رپورٹر/ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے مجوزہ بل میں بغیر مشاورت تبدیلی کی گئی ہے۔ آصف علی زرداری لوگوں کو اپنے ساتھ ملانے کی مہارت اور خداداد صلاحیت رکھتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی میں جانے والوں کے حوالے سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ جب کشتی میں زیادہ افراد سوار ہوجاتے ہیں تو وہ ڈوب بھی جاتی ہے، کراچی طرز پرپنجاب اور اندرون سندھ میں رینجرز کا آپریشن شروع کردیا جاتا تو لاہور ، سہون جیسے واقعات پیش نہ آتے ، دوسال تک نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ کرنا حکومت کے لئے سوالیہ نشان ہے،وہ ہفتہ کو تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ ڈاکٹر عارف علوی، دوا خان اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی نے 4مارچ کو آل پارٹیز کانفرنس رکھی ہے ، جب پشاور میں اسکول کے بچوں کا سانحہ پیش آیا تو اس حالات بہت خراب ہوگئے تھے ، ہم اس وقت دھرنے پر تھے ہم نے اس سانحے کے بعد اپنا دھرنا ختم رکردیا تھا،اور اس وقت حکومت کی جانب سے اے پی سی بلائی گئی تو ہم قومی مفاد کی خاطر اس اے پی سی میں شامل ہوئے تھے جس میں نیشنل ایکشن پلان کا اعلان کیا گیا تھا لیکن حکومت کے لئے یہ سوالیہ نشان ہے کہ اس نے نیشنل ایکشن پلان پر کیوں عمل نہیں کیا۔